غیرذمہ دار افراد کی صوابدید کے مطابق انجام پانے والے امور کی روک تهام، عدلیہ کے اہم اہداف میں سے ایک ہے۔ حضرت امام خمینی(رح) نے عدلیہ سپریم کونسل کے نام اپنے ایک حکم میں تاکید کے ساته اس طرح کے اقدامات کے سد باب پر زور دیا ہے۔ امام خمینی(رہ) کی جانب سے یہ حکم 7 دسمبر کو صادر ہوا جس میں آپ نے اٹارنی جنرل اور عدلیہ سپریم کونسل کے اراکین کو مخاطب قرار دیتے ہوئے تحریر فرمایا:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
محترم عدلیہ سپریم کونسل اور اٹارنی جنرل
کچه ایسی رپورٹیں سامنے آ رہی ہیں کہ بعض غیر ذمہ دار افراد جن کا تعلق یا تو منحرف گروہوں سے ہے یا ان کا شمار حکومتی عہدہ داروں میں ہوتا ہے! اسلامی اور قانونی دائرے سے بالاتر ہوکر قانون کو نظر انداز کرتے ہوئے لوگوں کی جائداد اور اموال پر قابض ہوکر اپنی صوابدید کے مطابق لوگوں کی جائداد کو تقسیم اور لوٹنے میں مصروف ہیں! اور بسا اوقات کسی شرعی مجوز کے بغیر لوگوں کے گهروں میں داخل ہوکر انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کرتے ہیں! اور مطلوبہ فرد تک رسائی ممکن نہ ہونے کی صورت میں اس کے قریبی رشتہ دار اور بیوی بچوں کو یرغمال بنا لیتے ہیں! بعض اوقات مختلف بہانوں سے ان کی آبرو اور حیثیت تک کو داو پر لگا دیتے ہیں! اور اس طرح کے غیر شرعی امور کے ارتکاب کے ذریعے اسلامی جمہوریہ اور عدلیہ سے وابستہ شخصیتوں کی عزت کا پردہ چاک کرتے ہیں۔
اس لئے انسپکشن اٹهارٹی کو چاہئے کہ سرعت عمل سے کام لیتے ہوئے اس حوالے سے اقدام کرنے کے بعد عدلیہ کے سامنے رپورٹ پیش کرے۔ اس ضمن میں اگر کسی طرح کی کوئی شکایت موصول ہونے کی صورت میں اٹارنی جنرل کو اقدام کرنے کی ضرورت ہے، اور جن افراد یا گروہوں کو اس کام میں ملوث پایا گیا ہے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور مجهے بهی اس حوالے سے آگاہ کیا جائے۔
روح اللہ الموسوی الخمینی
صحیفه امام، ج15، ص408