ایک دن بیت امام اور مسجد شیخ انصاری(رح) کے درمیانی کوچے سے سر جهکائے ہوئے گزر رہا تها ایسے میں احساس کیا کہ کسی نے مجهے سلام کیا۔ جب سر اٹهایا تو میری نظر امام کے مبارک چہرے پر پڑی۔ یہ دیکه کر اپنے اندر ایک عجیب تناؤ محسوس کیا۔ ایسا لگ رہا تها کہ میری بولتی بند ہوگئی ہے۔ آخر آپ کیوں نہ کہا، وہ رہبر اور مرجع تقلید اور میں تو ایک سترہ سال کا ناچیز طالب علم۔