جماران کے مطابق، حضرت امام خمینی(رح) نے ایران کے گزشتہ ایام کی یاد اور رضا شاہ پہلوی کا ایران میں بر سر اقتدار پہنچنے کے بارے میں فرماتے ہیں:
گزشته پچاس سال کے دوران جو کہ میں خود اس ایام کا شاہد ہوں اور ممکن ہے کہ آپ کی عمر اس حد نہ پہنچے، جب سے رضا خان یہاں آیا اور فوجی بغاوت کی، اور اس کی حکومت کے بارے میں، اس کی راہ وروش سے متعلق اور خود رضا خان کے بارے میں تماماً مجهے یاد ہے اور اس کا گواہ بهی ہوں۔
رضا خان جب آیا، وہ انگلینڈ کے ہاته اور حمایت کے ساته آیا۔ ہم نے اس کو بر سر اقتدار نہیں لائے ہیں۔ البتہ بعد میں انگریزوں نے بهی اس بات کا خود اعتراف کرچکے ہیں، دہلی ریڈیو میں، عالمی جنگ کے وقت انہوں نے کہا کہ چونکہ اس نے ہماری خلاف ورزی کی، اس لئے ہم خود اسے قدرت سے ہٹائیں گے! اور ایسا ہی کرکے اسے جہاں پہنچانا تها، پہنچادیا!
صحیفہ امام، ج11، س452
اور دوسری جگہ آپ فرماتے ہیں:
جب رضا خان نے عسکری بغاوت کے ذریعے ایران آکر اقتدار پر قابض ہوا، مجه یاد ہے۔ آپ مطالعہ کریں وہ مسائل جو کہ اس وقت ایران میں رونما ہوئے اور انگریزوں نے ابتدا میں اسے بر سر اقتدار رکها، پهر محمد رضا اس کی جگہ بیٹهایا گیا ۔ ۔ ۔ ریڈیو دہلی میں انہوں نے واضح کہہ دیا کہ "ہم نے ایران کی باگ ڈور اور اقتدار رضا خان کے ہاته دیا تها اور اب، اس نے ہماری خلاف ورزی کرتے ہوئے جرمنی کے ساته سازش کے درپے تها اس لئے اسے معزول، اور ایران سے لے جائیں گے"۔
صحیفہ امام، ج13، ص318