امام ؒ نے آیت اﷲ حائری کی رحلت کے بعد کسی کے درس میں شرکت نہیں کی اور تدریس کرنے میں مصروف ہوگئے۔ فقہ واصول کے عالی مراتب کو مکمل کرنے کیلئے حوزہ کے بڑے فضلاء سے مشترک مباحثے کرنا شروع کردینے اور برسوں تک مشترک ابحاث جو آیت اﷲ صدر ؒ اور آیت اﷲ زنجانی کے توسط ہوتی تهی ان میں شرکت کی اور فرماتے تهے: ’’ایک دن مباحثے کے دوران میرے اور آیت اﷲ زنجانی ؒ میں کچه گرما گرمی ہوگئی لیکن ان کے سن رسیدہ ہونے کی وجہ سے میں نے ان کا ہاته چوم لیا‘‘۔