سامراجی طاقتوں نے اس انقلاب کو ناکام بنانے کے لئے مختلف ہتهکنڈے استعمال کئے۔ صدام کے ذریعے ایران پر آٹه سالہ جنگ مسلط کی گئی اور اقتصادی پابندیاں عائد کی گئیں اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے لیکن بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رہ اور رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی دانشمندانہ قیادت کی بدولت دشمنوں کی ہر سازش نقش برآب ثابت ہوئی اورایران کا اسلامی انقلاب مختلف میدانوں میں ترقی و پیشرفت کی چوٹیاں سر کرتے ہوئے آگے کی جانب رواں دواں ہے ۔
رہبر انقلاب اسلامی کی دانشمندانہ قیادت اور ایرانی عوام کے جذبۂ ایمانی ، اتحاد اور ان کی جانب سے اسلامی نظام کی حمایت کے باعث آئندہ بهی دشمنوں کی سازشیں ناکام ہوتی رہیں گی جیسے ماضی میں ناکام ہوتی رہیں گی۔
ماضی میں انقلاب اسلامی کے دشمنوں نے انقلاب کو نقصان پہنچانے کے لئے جو سازشیں تیار کیں ان کی فہرست طویل ہے لیکن ایرانی عوام کی مجاہدت نے ان تمام سازشوں کو ناکام بنادیا اور ہر میدان میں ترقی و پیشرفت کی چوٹیاں سر کیں ۔ دشمنوں نے ایران کی شجاع اور بیدار قوم کو یہ باور کرانے کے لئے کہ اس کے بس میں کچه بهی نہیں ہے، اپنی تمام توانائیوں کو استعمال کیا لیکن اس قوم نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رہ کے فرامین کی روشنی میں بار بار پوری دنیا اور بیرونی طاقتوں پر یہ ثابت کر دیا کہ وہ "سب کچه" کر سکتی ہے ۔ ایران کی سائنسی پیشرفت کی سطح بہت زیادہ بلند ہے ۔
دنیا کے معتبر اداروں کی رپورٹوں کے مطابق ایران، بیس فیصد سائنسی ترقی کی شرح کے ساته دنیا میں سب سے تیز رفتار علمی ترقی کرنے والا ملک ہے جس نے گذشتہ ایک سال کے دوران علاقے میں پہلا اور عالمی سطح پر سترہواں مقام حاصل کیا اور یہ قابل قدر کامیابیاں ایسے عالم میں حاصل ہوئی ہیں کہ جب دشمن ایران کی ترقی کے سدراہ ہونے کے لئے بزعم خود کمرشکن پابندیوں لگا رہا ہے ۔ ایرانی قوم کے مایہ ناز نوجوانوں نے بیس فیصدی کی سطح تک یورینیم افزودہ کرکے دشمن کو مبہوت کر دیا۔ آج ہزاروں بیماروں کی ضرورت کی نیوکلیئر میڈیسن ملک کے اندر تیار کی جا رہی ہیں ۔
دریں اثناء امریکی حکومت کے عناصر پوری دنیا میں سرگرم ہو گئے ہیں کہ بزعم خود اقتصادی پابندیوں کو نافذ کروائیں اور ملت ایران پر ضرب لگا کر عوام اور اسلامی نظام کے درمیان خلیج پیدا کر دیں لیکن ان کی یہ کوششیں بهی ناکام ہی ہوں گی۔
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اب یہ انقلاب تمام حریت پسند اقوام کے لئےایک نمونۂ عمل میں تبدیل ہوچکا ہے اور خطے کی اقوام اسی انقلاب کو اپنے سامنے رکهتے ہوئے اپنی عزت و وقار کے حصول اور ڈکٹیٹروں کی سرنگونی کے لئے میدان عمل میں اتر چکی ہیں اور وہ سامراج کے پٹهو بعض ڈکٹیٹروں کا تختۂ الٹ چکی ہیں اور بعض ممالک میں آزادی کی تحریکیں پوری قوت کے ساته جاری ہیں ۔
اسلامی انقلاب کے اثرات دن بدن پهیلتے جا رہے ہیں اور گزشتہ دو سالوں میں دنیا کے مختلف ممالک میں رونما ہونے والی تبدیلیاں اسی اسلامی بیداری کا نتیجہ ہیں جو اسلامی انقلاب کی بدولت پهیلی ہے ۔ اسلامی انقلاب کے اثرات کو علاقے میں دیکها جاسکتا ہے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیداری کے اثرات مصر،لیبیا،بحرین اور یمن سمیت کئی ملکوں میں واضح طور پر دکهائی دیتے ہیں اور ایران کا اسلامی انقلاب دن بدن آگے کی سمت گامزن ہے ۔