راوی: گهر کا خادم
تہران پر بمباری اور میزائل کے حملوں کے وقت امام ؒکی قیام گاہ کے نزدیک ایک چهوٹا سا مورچہ بنایا گیا تها تاکہ خطرے اور ہنگامی حالات میں امام ؒ اور ان کے گهر والوں کو اس میں پناہ دی جائے۔ لیکن امام ؒ کسی طرح بهی اس مورچہ میں جانے کیلئے تیار نہیں تهے۔ جب ان سے پوچها جاتا تها کہ آپ مورچے میں کیوں نہیں جاتے تاکہ آپ کی حفاظت ہوسکے تو فرماتے تهے: ’’کیا ساری عوام کیلئے ایسے محافظ مورچوں کا انتظام ہے کہ میں بهی مورچہ میں جا کر پناہ لوں؟ جب ساری ملت کیلئے پناہ گاہوں کا انتظام ہوجائے گا تب میں بهی پناہ گاہ میں جاؤںگا‘‘۔ یہ کہہ کر آپ اپنے چهوٹے سے کمرے میں ہی رہتے تهے۔