قم - دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان کی مجلس نظارت کے رکن حجت الاسلام سید سجاد کاظمی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو کے دوران، امام خمینی(رہ) کو انقلابی گهرانہ سے متعلق بتاتے ہوئے کہا: سامراجیت سے ڈٹ کر مقابلہ کرنا امام خمینی(ره) کو ورثہ میں ملا ہے۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امام خمینی(ره) کے آباء و اجداد خمین شہر کے مظلوموں کی آس و امید تهے کہا: خمین میں آپ کا آبائی مکان ہمارے دعوے کی مسلمہ دلیل ہے۔
جناب کاظمی نے دہشت گردی سے مقابلہ میں امام خمینی(ره) کے والد اور دادا کے عظیم کارناموں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس گهرانہ کی دلیر خواتین کے جرئت مندانہ اقدامات کا تذکرہ بهی کیا اور کہا: اس گهرانے کی عورتیں بهی حضرت زینب(س) کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے ظلم کی چولیں ہلانے میں مردوں کے شانہ بشانہ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: امام خمینی(ره) کی پهوپهی نے جب تک امام خمینی(ره) کے والد گرامی کے قاتل کو سولی پر نہیں لٹکا دیا، دم نہیں لی۔
مجلس نظارت کے رکن نے مزید کہا: شاہی حکومت کی جانب سے دین اسلام اور شیعہ مذہب کے ساته ہونے والے کهلواڑ اور ایران میں مغربی دنیا کے تسلط پر امام خمینی(ره) کی کڑی نظر تهی۔
حجت الاسلام کاظمی کا کہنا تها: دنیا میں امام خمینی(ره) کی محبوبیت اور آپ کو نمونہ عمل قرار دیا جانا، صرف آپ کی سیاسی شخصیت کی بنیاد پر نہیں بلکہ آپ کی معنوی اور عرفانی شخصیت کو سیاسی حیثیت پر برتری حاصل ہے۔
آقائے سجاد کاظمی نے گفتگو کے آخر میں حوزہ علمیہ قم میں اپنے حضور کو امام خمینی(ره) کی عرفانی اور معنوی شخصیت سے رونما ہونے والی تبدیلیوں کا ثمرہ قرار دیتے ہوئے کہا: ہماری نسلوں میں روحانیت کی جانب بڑهتا ہوا اشتیاق بهی امام خمینی(ره) کے مرہون منت ہے۔