راوی: حجت الاسلام محمد علی انصاری
انقلاب کے اوائل میں قم کے اندر حفاظت وامنیت کا مسئلہ بڑا مشکل تها۔ وہ اس لیے کہ امام ؒاسلحہ کے ساته پاسدار رکهنے کو منع کرتے تهے۔ ہمیشہ کہتے تهے ’’مجهے مسلح محافظ نہیں چاہیے‘‘ باوجودیکہ حضرت امام راتوں کو فضلاء اور شہداء کے گهروں میں تشریف لے جاتے تهے اور خطرے کا احتمال بہت زیادہ تها۔ اہل قم کو جیسے ہی اطلاع ملتی تهی کہ امام فلاں سڑک یا گلی سے گزر رہے رہیں وہ سب اپنے گهروں سے باہر نکل پڑتے تهے اور آپ کی گاڑی کے ارد گرد جمع ہوجاتے تهے یہاں تک کہ گاڑی کی چهت پر بهی سوار ہوجاتے تهے کہ نہ ڈرائیور کو پتہ چلتا کہ کہاں جانا ہے اور نہ امام کو۔ اس کے باوجود حضرت امام ؒ فرمایا کرتے تهے کہ: ’’کوئی میری حفاظت کیلئے نہ آئے عوام میری حفاظت کرتی ہے‘‘۔