فقیہ عصر(رح)

فقیہ عصر(رح)

جو کربــلا میں بہا تها لہو شہیدوں کا // اسی لہو کی تپش اس کے ہر بیان میں تهی

زباں میں تهی لطافت، کشش بیان میں تهی

صفت یہ خاص شریعت کے ترجمان میں تهی

محاذ علم پہ لڑتا رہا جہالت سے

سپاہ فکر ونظر اس کی ہی کمان میں تهی

فقیہ عصر بڑها قوم کی قیادت کو

وہ تیغ آ گئی باہر کہ جو میان میں تهی

قدم قدم پہ الجهتا رہا حوادث سے

کہ اس کی ذات مسلسل اک امتحان میں تهی

دیا جلائے گا آندهی میں یوں ہدایت کا

کہاں یہ بات کسی شخص کے گمان میں تهی

اسے شعور کا سورج سلام کرتا تها

حیات اس کی، تدبر کے سائباں میں تهی

وہ آئینہ تها صداقت کا نور حکمت کا

رضائے حق کی جهلک اس کی آن بان میں تهی

جو کربــلا میں بہا تها لہو شہیدوں کا

اسی لہو کی تپش اس کے ہر بیان میں تهی

زمیں کی گود میں کیسے وہ سوگیا واصف

کہ اس "عقـاب" کی منزل تو آسمان میں تهی

 

واصف عابدی سہارنپوری – ہندوستان

ای میل کریں