امام حسن (ع) کے اخلاقی فضائل

امام حسن (ع) کے اخلاقی فضائل

اخلاق کا شمار ایسے مسائل میں ہوتا ہے جس کی اہمیت تمام معاشروں میں پائی جاتی ہے، اخلاقی مسائل انبیائے الہی کے اہم مقاصد میں شمار ہوتے ہیں، امام حسن مجتبی(ع) کے اخلاق کے بارے میں بس اتنا ہی کافی ہے کہ آپؑ اخلاق رسول خداؐ، امیر المومنین حضرت علیؑ اور حضرت زہرا(س) کا مکمل نمونہ تھے اس مقام پر ہم، آپؑ کے بعض اخلاقی فضائل کی جانب اشارہ کر رہے ہیں:

جمعه, مئی 08, 2020 03:39

مزید
ماہ مبارک رمضان میں تلاوت قرآن

ماہ مبارک رمضان میں تلاوت قرآن

تلاوت قرآن کی فضیلت اور اس کے نتائج

منگل, اپریل 28, 2020 01:29

مزید
ماه مبارک رمضان

ماه مبارک رمضان

حضرت زہرا (س) فرماتی ہیں: خداوند عالم نے اخلاص کو استوار کرنے کے لئے روزہ واجب کیا ہے

جمعه, اپریل 24, 2020 01:25

مزید
سپاہ پاسداران کا دشمن اسلام کا دشمن ہے

سپاہ پاسداران کا دشمن اسلام کا دشمن ہے

انقلاب ان شہداء کا مرہون منت ہے جنہوں نے اپنے خون سے اس انقلاب کو سیراب کر کے جوان کیا ہے۔

بدھ, اپریل 22, 2020 02:21

مزید
عبادت اور ذکر

راوی:سروش محلاتی

عبادت اور ذکر

جمعه, اپریل 10, 2020 11:11

مزید
منجی بشریت کی ولادت باسعادت

منجی بشریت کی ولادت باسعادت

زندگی کے انفرادی اور اجتماعی و سماجی ہر شعبہ میں آپ (ع) کی سیرت اور طرز عمل وہی ہے جو رسولخدا(ص) اور ائمہ اطہار (ع) کی تھی

جمعرات, اپریل 09, 2020 08:31

مزید
شہید اور شہادت امام خمینی (رہ) کی عرفانی نگاہ میں

شہید اور شہادت امام خمینی (رہ) کی عرفانی نگاہ میں

امام خمینی (رہ) کی نگاہ میں شہادت کا اصلی اور بنیادی جوہر خدا سے عشق ہے لہذا لقاء اللہ کے شوق و اشتیاق سے ہٹ کر کوئی اور چیز نہیں ہے۔ محبوب حقیقی سے عشق و محبت تمام چیزوں کو مٹا دیتی ہے اس سلسلہ میں امام خمینی (رہ) فرماتے ہیں: تمام مشکلات کا حل عشق الہی ہے، رضاکار و فدائی افراد ایثار و خلوص اور خداوندمتعال کی ذات مقدس سے عشق و محبت کا مصداق کامل ہیں، اور شہداء شہدِ شہادت نوش کرنے والے حقیقی محبّ ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عشق الہی اور راہ معشوق میں شہید ہونے کے درمیان کیسا رابطہ ہے؟ روایات میں لفظ عشق تین بار ذکر ہوا ہے: ایک مرتبہ اس روایت " أفضلُ الناسِ مَن عَشِقَ العِباده فعانَقَها، میں ذکر ہوا ہے۔ دوسرے مقام پر سرزمین کربلا سے گزرتے وقت امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی زبانی بیان ہوا ہے کہ آپ علیہ السلام کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے اور اس سرزمین کے بارے میں آپؑ نے فرمایا: قُتِلَ فیها مِائَتَا نبی و مِائَتَا سِبْطٍ کُلُّهم شُهداءُ و مُناخُ رِکابٍ و مَصارِعُ عُشّاقٍ شُهداءَ " اور تیسرے مقام پر مشہور و معروف حدیث قدسی میں ذکر ہوا ہے: من طلبنی وجدنی من وجدنی عرفنی و من عرفنی احبنی و من احبنی عشقنی و من عشقنی عشقته و من عشقته قتلته و من قتلته فعلی دیته و من علی دیته فأنا دیته "۔ مذکورہ حدیث میں حسب ذیل عشق الہی اور سیر و سلوک کے عرفانی مراحل کو بیان کیا گیا ہے: طلب و تڑ

بدھ, مارچ 11, 2020 11:53

مزید
Page 7 From 22 1 | 2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 | Next >