اگر کسی کو حالت قیام میں شک ہوجائے کہ پہلی رکعت ہے یا دوسری؟

سوال: اگر کسی کو حالت قیام میں شک ہوجائے کہ پہلی رکعت ہے یا دوسری تو کیا وہ شخص اسی شک کی حالت میں قرائت کو تمام کرکے رکوع میں جاکر تروی (فکر ) کرسکتا ہے یا نہیں؟ اسی طرح افعال میں مثلاً سجدہ میں شک ہو کہ یہ پہلا سجدہ ہے یا دوسرا اور اسی حالت شک میں ذکر سجدہ مکمل کرے پهر بیٹه کر تروی کرے کیا یہ جائز ہے؟
جواب: جس وقت شک پیدا ہو اسی وقت تروی (فکر ) کرے اور اگر تروی (فکر) کے بغیر اس خیال سے کہ بعد میں فکر کرے گا کہ میری تکلیف کیا ہے نماز کو جاری رکهے تو حالت شک اور جہل میں جو بهی عمل بجالایا ہے اس کی صحت محل اشکال ہے۔

ای میل کریں