استاد کے محل سکونت اور محل ڈیوٹی، مسافت شرعی ہے، نماز وروزہ کا کیا حکم ہے؟

سوال: وہ افراد جن کا کام سفر نہیں بلکہ استاد کے عنوان سے ڈیوٹی پر ہیں اور ان کے محل سکونت سے ڈیوٹی کی جگہ تک مسافت شرعی کا فاصلہ ہے اور وہ ڈیوٹی والی جگہ سے ہر روز یا دس دن توقف کے بغیر محل سکونت کی طرف رفت و آمد کرتے ہیں۔ ان کے لئے نماز و روزہ کا کیا حکم ہے؟ آیا نماز و روزہ کے حکم میں فرق ہے؟
جواب: ان کی نماز قصر ہے اور روزہ نہیں رکه سکتے اور نماز و روزہ کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے لیکن اس سال کے روزوں کی قضا دوسرے ماہ رمضان سے پہلے بجالائیں۔ سوال: استاد ہفتہ میں تدریس کے لئے چه دن سفر میں ہے اور ایک دن واپس وطن آجاتا ہے اس کے لئے نماز و روزہ کا کیا حکم ہے؟
جواب: سفر میں اس کی نماز قصر ہے اور روزہ بهی نہیں رکهنا چاہیے مگر یہ کہ ظہر کے بعد وطن سے باہر جائے۔ وطن میں نماز تمام ہے اور روزہ بهی رکهے۔
سوال: ایک استاد تین سال کے لئے کسی دیہات میں تدریس کے لئے ڈیوٹی پر جائے اور ہر شب جمعہ اس شہر سے سفر کرتا ہے لیکن ایک ایسے شہر کے لئے جو اس کا وطن نہیں ہے اس کے لئے نماز و روزہ کا کیا حکم ہے؟
جواب: غیر وطن میں اس کی نماز قصر ہے اور روزہ بهی نہ رکهے لیکن احتیاط لازم یہ ہے کہ روزوں کی قضا میں آئندہ سال کے ماہ رمضان سے تاخیر نہ کرے۔

ای میل کریں