خواتین

سوال: حائض عورت کے احکام کیا ہیں؟

حائض عورت کے احکام

سوال: حائض عورت کے احکام کیا ہیں؟

اول :۔ حائض عورت کے لئے نماز، روزہ، طواف اور اعتکاف جائز نہیں ہے ۔

دوم :۔ ہر وہ چیز جو محدث پر حرام ہے حا ئض عورت پر بھی حرا م ہے اور وہ چیزیں عبادت ہیں اسم اللہ سے جن کو مس کرنا ، اسی طرح بناء بر احتیا ط واجب پیغمبروں اور ائمہ علیہم السلام کے ناموں کو مس کرنا قرآن کے حروف کو چھونا، اس تفصیل کے مطا بق جو وضو میں گز ر چکی ہے ، حرام ہے ۔

سوم :۔ وہ چیز جو مجنب پر حرام ہے حا ئض عورت پر بھی حرام ہے۔

چہارم :۔ حائض عورت کے آگے ( والی شرمگا ہ ) سے نزدیکی یا دخول کرنا عورت اور مرد دونوں کے لئے حرا م ہے۔

پنجم:۔ حائض عورت کے احکام میں سے یہ ہے کہ اس سے نزدیکی کر نے کی صورت میں بناء براحتیا ط واجب کفارہ لا زم ہے اور یہ کفارہ اپنی زوجہ سے نزدیکی کر نے کی صورت میں ہے۔

ششم :حائض عورت کو طلاق دینا باطل ہے۔

ہفتم :۔خون حیض منقطع ہوجانے کے بعد اس چیز کے لئے غسل کرنا واجب ہے جو حدث اکبر کی وجہ سے طہارت کے ساتھ مشروط ہے غسل حیض کا طریقہ اور اس کے احکام غسل جنا بت کی طرح ہیں لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ غسل حیض وضو کے لئے کا فی نہیں ہے۔

ہشتم :۔ حائض عورت کے لئے ان روزوں کی قضاء بجا لانا واجب ہے جنھیں حالت حیض میں تر ک کر چکی ہے بناء بر اقوی چاہئے وہ ماہ رمضا ن کے روزے ہوں یا غیر ماہ رمضان کے اسی طرح بناء بر احتیاط واجب نماز پنچگان کے علاوہ دوسری نمازوں جیسے نما زآیا ت ، دو رکعت نماز طواف، نماز نذر وغیرہ کی قضا ء بجالائے گی ،لیکن وہ پانچ وقت کی نمازیں جنہیں حالت حیض میں ترک کر چکی ہے ان کی قضاء بجا لانا واجب نہیں ہے۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 44

ای میل کریں