وضو

اگر حدث کے سرزد ہونے کا یقین ہو اور طہارت میں شک اور گماں ہو تو کیا کرے؟

نماز کو ختم کرے اور دوبارہ طہارت کے ساتھ نئے سرے سے نماز پڑھے

سوال: اگر حدث کے سرزد ہونے کا یقین ہو اور طہارت میں شک  اور گماں ہو تو کیا کرے؟

جواب: اگرحدث سرزد ہو نے کا یقین رکھتا ہو پھر تحصیل طہا رت میں  شک کرے یا حصول طہا رت کا گمان کرے ، اگر چہ اس کا شک دوران عمل کیوں  نہ ہو تو تحصیل طہارت ضروری ہے پس اگر نمازشروع کر دے تو نماز توڑ کر طہا رت حاصل کرنا ضروری ہے جب کہ احتیا ط مستحب یہ ہے کہ پہلے نماز کو ختم کرے اور دوبارہ طہارت کے ساتھ نئے سرے سے نماز پڑھے ۔لیکن اگراس کا شک عمل سے فا رغ ہو نے کے بعد ہو (جیسے عمل نماز ) تو عمل کے صحیح ہو نے پر بنا ء رکھے گا اور بعد والے عمل کے لئے طہارت حاصل کریگا  اور اگر طہارت پر یقین رکھتا ہو اور پھر حصول حد ث میں  شک کرے تو اپنے شک پر تو جہ نہ دے اور اگر طہا رت اور حدث پر یقین رکھتا ہو لیکن یہ نہ جا نتا ہو کہ ان دونون میں  سے بعد میں  کو ن سا واقع ہو اہے  تو تحصیل طہارت ضروری ہے حتی کہ اگر طہارت کا وقت معلوم ہو تو اقوی یہ ہے کہ طہا رت حاصل کرے گا اور یہ اس صورت میں  ہے کہ جب طہارت اور حدث کے یقین سے پہلی حالت کو نہ جا نتا ہو اور اگر اس حا لت کو جا نتا ہو تو بنا ء بر اقوی ٰ پہلی حالت کے برخلاف  بنا رکھے گا ۔ پس اگر چہ یہ جا نتا ہو کہ حدث اور طہارت پر یقین کرنے سے پہلے محدث تھا تو طہارت پر بنا ء رکھے گااور اگر دونوں  حا لتوں  سے پہلے طہا رت پر یقین تھا تو حدث پر بنا ء   رکھے گایہ اس صورت میں  ہے کہ جب دونوں   کی تا ریخ معلوم نہ ہو اور یہی حکم ہے کہ جہا ں  سا بقہ حا لت کے برخلا ف کی تا ریخ جا نتا ہو لیکن اگر اسکے مثل کا وقت معلوم ہو توحدث پر بنا ء رکھے گا اور طہا رت حا صل کرے گا اور ان تمام صورتوں  میں  احتیا ط تر ک نہیں  کرنی چا ہئے ۔( یعنی طہارت کر لینی چا ہئے ) اور اگر یہ جانتاہو کہ کسی عضو کو نہیں  دھو یا ، یا مسح نہیں  کیا تو اگر کو ئی ایسی چیز جس  نے وضو کو با طل نہیں  کیا مثلا موالات کا نہ ٹو ٹنا وغیرہ تواس عضو  اور اسکے بعدوالے کو دھو یا، یا مسح کرنا ضروری ہے ، وگر نہ دو با رہ وضو کرنا ضروری ہے اوراگر وضو ختم ہو نے سے پہلے افعال وضو میں  سے کسی ایک پر شک کر ے تو موالات ، تر تیب اور وضو کی با قی  شرائط کو ملحوظ رکھتے ہو ئے اسے بجا لائے ۔ اس مقام پر گمان غالب شک ہی کی مانند ہے ۔ جبکہ کثیرالشک کا شک اعتبار نہیں  رکھتا جیسا کہ عمل سے فراغت کے بعد کی پرواہ نہیں  کہ جا تی ، چاہئے شک افعال وضو میں  سے ہو یا شروط وضو کی کسی شرط میں ہو ۔

ای میل کریں