امام خمینی(رح) نے نفس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کن مطالب کو ذکر کیا ہے؟
اخلاق اور اصلاحات کی راہ میں اہم ترین مسائل میں بیداری نفس ہے اور یہ اہم رکن یاد آوری اور نفس پر توجہ کے بغیر حاصل نہیں ہو گا امام خمینی(رح) جو راستہ پر چلے بھی تھے اور جانتے بھی تھے انھوں نے اپنے مطالب کے درمیان اس امر کو بیدار کرنے کے لئے یا اقدار یا انتباہ کی صورت میں مطالب کو بیان کیا ہے جیسے کے فکر کی بحث ، نفس کے محاسبہ کی نفس، غیر مہذب نفس کا نقصان، ہمیشہ اصلاح کی ضرورت، اپنے نفس کے طاغوت کو تھوڑنے کی ضرورت، زندگی کے مختلف امور میں تہذیب نفس کی طرف توجہ، موت ور قیامت کی طرف توجہ، انس اور جن شیطانوں کے فریبوں کی طرف توجہ، اپنے نفس سے گفتگو کرنا، فرصت کا ہاتھ سے جانا، اندرونی اور بیرونی نصیحتون کی ضرورت قرآن کا پڑھنا اور اس میں غور و فکر کرنا اب ہم امام خمینی(رح) کے چند کلمات کی طرف اشارہ کرر ہے ہیں جو مذکورہ تمام موارد نفس کو شامل ہوتے ہیں۔ اے عزیزو کوشش کرو تانکہ صاحب ارادہ بنو کیونکہ اگر خدا نخواستہ بغیر عزم اور ارادہ کے اس دنیا سے چلے گئے تو اُس دنیا میں صرف انسانی صورت جو مغز سے خالی ہو گی بس اے میرے بھائی گناہوں سے دوری کرو اور خداوند متعال کی طرف ہجرت کرو۔
اپنے ظاہر کو انسان بناو اور خداوند متعال سے مانگو کے وہ اس راستہ میں تمہاری ہمراہی کرے اور رسول اکرمﷺ اور ان کے اہل بیت کو شفیع قرار دے، خداوند متعال تمہیں توفیق دے آنے والی لغزشون میں تیرے ہاتھ کو پکڑے ۔۔۔(شرح چہل حدیث ص 8) اے انسان نیند سے جاگو اور غفلت کی طرف توجہ کرو اور ہمت کرو جب تک وقت ہے فرصت کو غنیمت شمار کرو اور جب تک عمر باقی ہے اور جب تک جوانی بر قرار ہے اور جب تک فاسد اخلاق تم پر غالب نہ ہو کچھ سوچو اور برے اخلاق کو دور کرنے کے لئے کسی دوا کی تلاش کرو۔
وہ جن کا نفس فرعونی ہے یہ نہ سوچیں کہ وہ ایک شخص یا اشخاص تھے انسان جب تک اسلامی تربیت سے توحید تک نہ پہنچ جائے یہ فرعونیت اس کے اندر رہے گی۔ ہمیں دیکھنا چاہیے وہاں سے کس طرح آے اور کس طرح یہاں ہیں اور کس طرح وہاں جائیں گے ۔(تہذیب نفس، ص11)
اے میرے پیارو یہ جان لو کے ایک خطروں سے برا سفر آنے والا ہے جس کا زاد راہ علم اور عمل ہے سفر کے وقت کا معلوم نہیں کہ کب ہو گا ممکن ہے بہت کم وقت بچا ہو اور فرصت ہاتھ سے نکل جائے انسان کو نہیں معلوم کب اُنھیں بلاوا آجائے اور وہ جانے پر مجبور ہوں ۔(تہذیب نفس، ص 358)
خدا ہے اُس سے غافل نہ ہوں خدا حاضر ہے اور ہم سب تحت نظر ہیں آپ کے دلی خاطرات خداوند کی تحت نظر ہیں آپ کی آنکھوں کے لمحات خداوند کی تحت نظر ہیں (تہذیب نفس، ص 374 ) بس اس سالک انسان پر لازم ہے کے وہ حق کے راستے اور سعادت کی طلب ان چند دنوں میں جو مہلت ملی جس کی کچھ ہی صبح باقی ہیں کوشش کرے اور اپنے نفس کے صفحہ کو قرآن کریم کی آیات اور احادیث معصومین(ع) سے حق اور باطل کا موازنہ کرتے ہوے تیار کرے۔ (تہذیب نفس،ص 244)
اس بحث کی توضیح اور اسے مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل کتب کا مطالعہ کریں:
تہذیب نفس، سیر و سلوک امام خمینی(رح) کی نگاہ میں، شرح چہل حدیث خصوصا پہلی ،تیسری، چھٹی، بارہویں، پندرہویں، سترہویں، اٹھارہویں اور بائیسویں حدیث کا مطالعہ کریں۔