سوال: صفات کو انسان کے اندر کیوں ہم وزن اور برابر ہونا چاہئے، اس طرح کہ ان میں سے کوئی بھی دوسری سے زیادہ نہ ہو؟
امام خمینی(ره) کا عرفانی جواب یہ ہے:
’’ خلاصہ یہ کہ انسان اپنے نقص وکمی اور تقصیر وکوتاہی کی انتہا پر ہوتا ہے اور حق تعالیٰ اپنی عظمت، جلال، رحمت واسعہ اور عطا کے کمال پر ہوتا۔ چنانچہ عبد ان دونوں صورتوں میں خوف ورجاء کی حد اعتدال پر ہوتا ہے، کیونکہ حق تعالیٰ کے اسمائے جلالیہ وجمالیہ سالک کے دل پر ایک ساتھ اور یکساں طورپر جلوہ گر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے خوف ورجا (خوف وامید) بھی ہم وزن ومساوی رہتے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی دوسرے پر برتری حاصل نہیں کرتا‘‘۔
شرح چہل حدیث، ۲۳۰