شیعہ مذہب کب اور کس وقت وجود میں آیا؟

شیعہ مذہب کب اور کس وقت وجود میں آیا؟

إِنَّ الَّذینَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ أُولئِکَ هُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّةِ /بینہ-۷

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کی حیات طیبہ میں ہی شیعہ مذہب وجود میں آیا۔

پیغمبر اکرم(ص) کی ولادت سے لےکر تئیس سالہ زمانہ بعثت اور تحریک اسلام کی ترقی کے دوران ایسے واقعات اور اسباب رونما ہوئے جن کے نتیجے میں خود رسول اسلام(ص) کے اصحاب میں ایک ایسی جماعت کا پیدا ہونا لازمی ہوگیا۔

پیغمبر اکرم کے زمانے میں سب سے پہلا نام جو مشہور ہوا وہ شیعہ تھا۔ حضرت سلمان فارسی، حضرت ابوذر غفاری، حضرت مقداد اور حضرت عمار بن یاسر اس نام سے مشہور ہوئے۔/۱

ظاہر ہےکہ حضرت علی علیہ السلام نے اسلام کی خدمت اور ترقی کےلئے جو نمایاں خدمات انجام دیئے ہیں اس کے پیش نظر اور پیغمبر اکرم(ص) کی بےحد محبت نے فطری طورپر رسول خدا(ص) کے اصحاب میں سے ایک بڑی تعداد کو ان کی حقیقت اور فضیلت کا شیفتہ بنا دیا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ انھوں نے حضرت علی(ع) کو پسند کیا اور ان کے گرد جمع ہوگئے اور ان کی پیروی اور اطاعت شروی کردی یہاں تک کہ بعض لوگ اس پسندیدگی کی وجہ سے آپ(ع) سے بغض وحسد کرنے لگے اور آب(ع) کے دشمن ہوگئے۔

ان سب کے علاوہ شیعیان علی علیہ السلام اور شیعیان اہل بیت علیہم السلام کا نام پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کی احادیث میں بہت زیادہ نظر آتا ہے۔ حضرت جابر سے مروی ہےکہ ایک دن میں پیغمبر اکرم(ص) کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ دور سے حضرت علی(ع) دکھائی دیئے۔ پیغمبر اکرم(ص) نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے، یہ شخص اور اس کے پیروکار اور دوست، قیامت کے دن بخشے جائیں گے۔

حضرت ابن عباس کہتے ہیں: جب یہ آیت إِنَّ الَّذینَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحاتِ أُولئِکَ هُمْ خَیْرُ الْبَرِیَّةِ /بینہ-۷ نازل ہوئی تو پیغمبر اکرم(ص) نے حضرت علی(ع) سے فرمایا: یہ آیت تمھاری اور تمھارے شیعوں کی شان میں نازل ہوئی ہےکہ قیامت کے دن تم خدا سے راضی اور خوش ہوگے اور خدا بھی تم سے راضی اور خوش ہوگا۔/۲

لہذا شیعہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کے زمانہ میں پیدا ہوئے اور ان کی رحلت کے بعد حضرت علی علیہ السلام کے پیروی اور ان کا اتباع کرتے رہے۔ اسی وجہ سے شیعوں کو شیعیان علی(ع) کہتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۱۔ حاضر العالم الاسلامی، ج۱، ص۱۸۸۔

۲۔ در المنثور، ج۱، ص۹۷۳۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ماخذ: mahdimission 

ای میل کریں