آج، آیت اللہ پسندیدہ مرحوم کی برسی کا دن ہے۔ آپ امام خمینی(رح) کے بڑے بهائی تهے جو کہ سنہ 1375 هـ،شمسی 22 آبان ماہ (13 نومبر 1978ء) میں، اللہ تعالی کے پیارے ہوگئے۔
وہ بزرگ ہستی، امام خمینی(رہ) کے مختلف ادوار زندگی میں جو اہم اور موثر کردار انجام دیئے تهے، امام(رہ) کے حضور، بحیثیت بڑا بهائی کے بہت معزز تهے، نیــز آپ کے اراکین بیت، خاص کر مرحوم سید احمد آغا کے یہاں بهی بہت محبوب اور قابل قدر شخصیت سمجها جاتے تهے۔
دوران طفولیت میں اور والد گرامی کی شہادت کے بعد بهی آپ کا خیال اور دیکه بهال کرنا، تعلیم وتربیت اور مقدمات پڑهنے کے دوران، ایضـاً امام (رہ) کو خطاطی سیکهانے کے وقت، اسی طرح ابتدائی مراحل طی کرنے کے بعد، آیندہ کیلئے بهی تمہیدات فراہم کرنا یہاں تک کہ ازدواجی زندگی کی تشکیل میں بهی آپ کا نقش واضح اور برجستہ ہے۔
خمین میں آباء واجدادی وارثت کی نگرانی اور بهرپور مالی حمایت سے لے کر امام خمینی(رح) کے وکیل اور نمائندہ کے طورپر ظاہر ہونا اور ان سب سے اہم، امام(رہ) کی جلاوطنی کے دوران آپ کے گهر کا چراغ ہمیشہ کی طرح عوام اور محروم طبقے کیلئے روشن رکهنا، جبکہ شاہی پولیس اور منسوبین کی طرف سے مختلف مزاحمتیں جان ودل سے برداشت کرتے تهے۔
یہ سب کے سب آیت اللہ پسندیدہ مرحوم کو اس ممتاز پوزیشن پر فائز کرنے میں موثر رہا ہے اور اس کی چند جهلک، مرحوم کی کتاب " خاطرات آیت اللہ پسندیدہ" میں پڑها جاسکتا ہے۔ یہ کتاب موسسہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی(رہ) کی ہمت سے آنمرحوم کے انٹرویوز، مکتوبات اور دیگر دستاویزات سے جمع آوری، زیور طبع سے مزین ہوکر قارئین کی خدمت میں پیش کرچکے ہیں۔ امید ہے آپ حضرات کیلئے فائدہ مند ثابت ہو۔
آخر میں دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی بحق محمد وآل محمد علیہم السلام، مرحوم کو اپنی جوار رحمت واسعہ اور اولیاء خاص الہی کے مقرب، جگہ عنایت کرے۔ آمین ثم آمین۔
حریم امام(رہ) سے اقتباس