رہبر معظم کی مرحوم عسگر اولادی کے اہلخانہ اور دوستوں سے ملاقات
اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات کے متن کو اس انقلابی شخصیت کی پہلی برسی کے موقع پر شائع کیا گیا ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مؤمن کی موت اور حیات مبارک اور برکات کی حامل ہے؛ اور جناب عسگر اولادی اس قسم کے انسان تهے۔۔۔ میری نظر میں زندگی کے تین حصوں میں مرحوم ممتاز اور نمایاں انسان تهے۔
وہ حقیقت میں ایک دیندار، مذہبی انسان، عبادت گذار، دینی اور شرعی احکام کے پابند انسان تهے اور ان کی جوانی کے دور میں جدو جہد، جیل کے اندر اور جیل سے باہر انقلاب کی کامیابی کے لئے ان کی تلاش، انقلاب کی کامیابی سے لیکر ابهی تک ان کی کوشش یعنی وہ حقیقت میں ذمہ داری کا احساس کرتے تهے۔ مرحوم میں تدین کا جذبہ تها جو انهیں ان برسوں میں انقلاب سے پہلے اور انقلاب کے بعد دشوار جد وجہد کی طرف مائل کررہا تها۔ مرحوم کی تمام کوششیں دینی جذبہ پر استوار تهیں یہ ایک ممتاز نقطہ ہے جو میری نظر میں ایک انسان کی شخصیت میں بہت مؤثر ہے۔
زندگی کا دوسرا پہلو ، ان کا اخلاقی پہلو تها وہ ایک ایسے انسان تهے جو شرعی حسن اخلاق کے حامل تهے؛ وہ حوصلہ مند، بہت زیادہ متین، صبور اور منصف مزاج انسان تهے، تدین کی یہی تو علامتیں ہیں ورنہ اگر کوئی شخص نماز بهی پڑهے، نوافل بهی ادا کرے، نماز شب بهی پڑهے لیکن عوام کے ساته اس کی رفتار غیر منصفانہ ہو تو وہ کچه نہیں ہے۔
وہ ایک چوکس اور ہوشیار انسان تهے وہ اپنے نفس کے بارے میں چوکس اور ہوشیار تهے، وہ اپنی باتوں اور گفتگو کے بارے میں ہوشیار تهے یہ بہت اہم چیزیں ہیں کہ ہم اپنی زبان پر کنٹرول کریں ہرچیز بیان نہ کریں۔ یہ ان کی زندگی کا دوسرا پہلو اور اخلاقی پہلو ہے اور یہ اخلاق دین کی روح و جان ہے ہر انسان کے لئے اس کا اخلاق اس کی دینداری کی روح ہے۔
مرحوم کی زندگی کا تیسرا پہلو فکری پہلو تها، وہ یک فکری انسان تهے، سیاسی مسائل اور سماجی مسائل میں وہ ایک خوش فکر انسان تهے، ہرگز وہ ایک عام انسان نہیں تهے وہ تمام مسائل میں صاحب فکر و نظر تهے، وہ اقتصادی مسائل میں، سیاسی مسائل میں اہل فکر تهے۔ وہ جب بهی یہاں آتے تهے مختلف مسائل کے بارے میں گفتگو کرتے تهے۔
اللہ تعالی ان پر اپنی رحمت نازل فرمائے، انهوں نے بہت زیادہ کام انجام دیئے، امیدوار ہیں کہ اللہ تعالی انهیں اجر و ثواب عطا فرمائے، ہمیں سبق سیکهنا چاہیے یہی تین خصوصیات جو میں نے ان کے بارے میں بیان کی ہیں یہ تینوں خصوصیات ہم سب کے لئے ایک درس ہیں، تدین اور دینداری کی خصوصیت بهی، دینی اخلاق کی خصوصیت بهی اور فکر کی خصوصیت بهی؛ انسان کو دینی اصولوں کا پابند بهی ہونا چاہیے، شرع اسلام کا پابند بهی ہونا چاہیے۔
مرحوم کا سیاسی تحرک اسی(80) سال سے زائد کی عمر میں بهی جاری رہا یہ بات بہت اہم ہے، کہ انسان بڑهاپے کا احساس نہ کرے، اور جد وجہد کے میدان میں سستی کا احساس اور گوشہ نشینی اختیار نہ کرے۔
امید ہے کہ اللہ تعالی مرحوم کے ساته اور ہمارے ساته اپنے لطف کے ساته عمل کرےگا انشاء اللہ اور اپنی رحمت سے ہمیں نوازےگا۔
والسّلام علیکم و رحمةاللَّه و برکاته
مرحوم عسکر اولادی جو امام خمینی(رہ) کی قیادت میں اسلامی تحریک کے آغاز سے آپ کے ساته رہے اور معصومہ قم کی طرف آمد وشد کرتے تهے، نیز حضرت امام(رہ) کی طرف بازار تہران سے شرعی وجوہات کی وصولی آپ کے عہدہ پر رکها گیا جس طرح آپ امام خمینی امدادی کمیٹی میں آپ کے نمائندہ بهی رہ چکے ہیں۔ اللہ تعالی رحمت کرے۔