ایک خوشگوار منظر

ایک خوشگوار منظر

پہلی بار آیت اللہ خمینی کو حضرت علی علیہ السلام کے حرم میں دیکها، آپ کو نزدیک سے دیکهنے کا اور سلام کرنے کا بہت شوق تها مگر

پہلی بار آیت اللہ خمینی کو حضرت علی علیہ السلام کے حرم میں دیکها، آپ کو نزدیک سے دیکهنے کا اور سلام کرنے کا بہت شوق تها مگر افسوس کہ یہ شوق پورا نہ ہو سکا کیونکہ علما کے خا ندان میں یہ رسم نہیں تهی کہ خواتین راستے میں مردوں سے بات کریں۔

مجهے اچهی طرح یاد ہے کہ جب رات کو حرم حضرت علی(ع) میں بہت رش ہوتا تو عبدالحسین بہت ذوق و شوق کے ساته حرم جاتے اور عین اس جگہ جہاں امام خمینی زیادہ وقت گزارتے، بیٹه جاتے تاکہ جیسےہی امام داخل ہوں ان کے لئے کٹهرا ہو جائے اور وہ جگہ امام کے لیے خالی ہو جائے!

ایک رات عبدالحسین حسب معمول امام کے انتظار میں بیٹهے تهے کہ اچانک امام اپنے دفتر کے ایک ملازم شیخ عبدالعلی کے ساته حرم میں داخل ہوئے اور اسی جگہ کی طرف جہاں ہمیشہ بیٹها کرتے تهے، گئے۔ شیخ عبدالعلی آگےبڑهے اور عبدالحسین کو  امام کے لیے جگہ چهوڑنے کو کہا تو امام(رح) نے شیخ کو روک دیا  لیکن عبدالحسین نے خود سے جگہ خالی کر دی اور کہا: میں اسی لیےاس جگہ پر بیٹها تها تاکہ جب امام آئیں ان کیلئے جگہ فراہم ہوسکے۔

یہ منظر میرے لیے بہت زیبا اور خوشگوار تها۔

اقلیم خاطرات، فاطمہ طباطبائی

ای میل کریں