"امام علی(ع) کے سائے میں" کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد

"امام علی(ع) کے سائے میں" کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد

حجۃ الاسلام قمی نے بهی کہا کہ یمن کے انقلاب اور اسلامی ایران کے انقلاب میں جہاں دوسری بہت ساری شباہتیں پائی جاتی ہیں وہاں ایک اہم شباہت یہ ہے کہ ایران اور یمن کے لوگوں کا اصلی بهروسہ قرآن اور اہل بیت(ع) پر ہے۔

ابنا کے مطابق، عید سعید غدیر کے ایام میں اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جانب سے مشہد مقدس میں ’’امام علی(ع) کے سائے میں‘‘ کے عنوان سے ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ایران کی اہم شخصیات کے علاوہ یمن اور لبنان کی بڑی شخصیات نے بهی حصہ لیا۔

اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی کے دفتر میں بین الاقوامی امور کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ محسن قمی نے کہا کہ یہ کانفرنس ایسی ذات کے ہم جوار میں منعقد کی جا رہی ہے جو "حجة الله علیٰ من فوق الارض و من تحت الثریٰ" ہے( یعنی زمین اور جو کچه اس پر ہے، آپ اس پر اللہ کی حجت ہیں)۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کانفرنس کی ایک خصوصیت یہ بهی ہے کہ یہ ایام غدیر میں منعقد ہو رہی ہے۔ وہ ایام جن کے بارے میں امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: اگر لوگ غدیر کی حقیقت کو درک کر لیں تو ملائکہ ان کے ساته مصافحہ کریں، ہماری یکجہتی کا راز بهی امیر المومنین(ع) کی ولایت ہے۔
حجۃ الاسلام قمی نے بهی کہا کہ یمن کے انقلاب اور اسلامی ایران کے انقلاب میں جہاں دوسری بہت ساری شباہتیں پائی جاتی ہیں وہاں ایک اہم شباہت یہ ہے کہ ایران اور یمن کے لوگوں کا اصلی بهروسہ قرآن اور اہل بیت(ع) پر ہے۔ لہذا یمن میں اسلامی بیداری دیگر ممالک سے مختلف ہے۔ یمن کا انقلاب دینی رہبری کے سائے میں کامیاب ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن کا انقلاب اس وقت کامیابی سے ہمکنار ہوا جب یمنیوں نے ’’خلیجی‘‘ رہبریت کو چهوڑ کر ’’ولایت‘‘ کو اپنا شعار بنایا اور ولایت کے سائے میں حرکت کی۔
آقائے قمی نے تاکید کی کہ اس وقت دنیا تغیر و تبدل کی حالت میں ہے اور مسلمان اس تبدیلی کا اصلی محور ہیں۔ اب ہمیں ایسی دنیا کے لیے خود کو تیار کرنا چاہیے جو ظلم کے بغیر ہو گی جو امریکا کے بغیر ہو گی جو وہابیت اور داعش کے بغیر ہو گی۔

ای میل کریں