آیۃ اللہ ہاشمی رفسنجانی نے ایران وعراق کی جنگ کے آخری مراحل میں امام راحل(رح) کی تدبیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یاد دلایا:
امام کی طرف اقوام متحدہ کا ۵۹۸ قرارداد کے قبول کرنے سے ایرانیوں کو ایک فتح مبین حاصل ہوئی جو بہر حال فوجی اہلکاروں کے توسط سے بغداد یا عراق کے دوسرے شہروں پر قبضہ پا لینے سے کہیں زیادہ بہتر اور قابل اہمیت ہے۔
اور جب خرم شہر کی کامیابی کے بعد ہم امام بزرگوار کی خدمت میں پہنچے فوجی کمانڈروں نے سرزمین عراق میں وارد ہونے کی اجازت چاہی تو آپ (رہ) نے فرمایا:
اگر ہم عراقی شہروں پر قبضہ کر لیں تو عراقی عوام کو اس کا نقصان ہوگا جس کے سبب خود وہ اور دیگر عرب عوام تعصب کے ساته اپنا دفاع کریں گے۔
آپ(رح) کی اس تدبیر کےنتیجہ میں اسلامی انقلاب ایران دنیا میں سربلند وکامیابی سے ہمکنار ہوا۔ البتہ تمام مسلح افواج بهی اسی وقت سمعا وطاعتا امام خمینی(رہ) کے فرمایش کو جان ودل سے قبول کرلیے تهیں۔