دنیا میں اسلام سے دوستی اور اسے اپنانے کی لہر امام خمینی(رح) کی جدوجہد کا نتیجہ ہے

دنیا میں اسلام سے دوستی اور اسے اپنانے کی لہر امام خمینی(رح) کی جدوجہد کا نتیجہ ہے

ہندوستانی یونیورسٹی جواہر لعل نہرو کے ادبیات اور فارسی زبان کے استاد نے کہاہے: امام خمینی کے توسط سے دنیا کے مسلمانوں میں اتحاد پیدا کرنے کے بعد اختلاف اور فرقہ واریت میں آج کوئی تاثیر نہیں رہی۔

ہندوستانی یونیورسٹی جواہر لعل نہرو  کے ادبیات اور فارسی زبان کے استاد نے کہاہے: دنیا میں اسلام سے دوستی اور اسے اپنانے کی لہر امام خمینی کی جدوجہد کا نتیجہ ہے ۔

اختر مہدی نے آج کرمانشاہ کے شہر میں "امام رضا علیہ السلام ادبیات کے آینہ میں "کی علمی اور تحقیقی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ائمہ اطهار علیہم السلام  ہندوستان کے عوام چاہے وہ شیعہ ہو یا سنی دونوں کی نگاہ میں ایک خاص منزلت و مقام رکهتے ہیں۔

امام خمینی(رح) پورٹل کے مطابق انہوں نے اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہندوستان کی سرزمین پر چونکہ اسلام صوفیوں اور عرفا کی مدد سے داخل ہوا ہے کہا:  اهل بیت علیہم السلام کی تعلیمات انقلاب اسلامی کے بعد  ساری دنیا میں اور خاص طور پر ہندوستان میں صادر ہوئے۔

ہندوستانی یونیورسٹی جواہر لعل نہرو  کے ادبیات اور فارسی زبان کے استاد نے کہاہے: امام خمینی کے توسط سے دنیا کے مسلمانوں میں اتحاد پیدا کرنے کے بعد اختلاف اور فرقہ واریت میں آج  کوئی تاثیر نہیں رہی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا :کہ  امام خمینی  کوئی نئی شریعت دنیا میں نہیں لائے، بلکہ انہوں نے شہیدوں کے پاک خون سے اسلام کے چہرہ سے ۱۴۰۰ سالہ گرد و غبار کو صاف کیا اور آج دنیا  والے اسلام کے روشن چہرے کا مشاهدہ کررہے ہیں۔

مہدی نے مزید کہا کہ آج اسلام کی مختلف تشریحات بیان کرنا ممکن نہیں  کیونکہ آج اسلام کے روشن چہرے نے دنیا کو حیران کررکها ہے اور دنیا کو اسلام دوستی کی لہر نے لپیٹ لیا ہے اور یہ سب امام خمینی کی توسط سے اسلام کے استحکام اور نورانی ظہور کی وجہ سے ہے۔

ہندوستانی یونیورسٹی جواہر لعل نہرو  کے ادبیات اور فارسی زبان کے استاد نے کہاہے: امام خمینی کے فرمان کے مطابق حقیقی اسلام کو دنیا میں متعارف کروانے کے لئے جس  پر انہوں نے تاکید بهی کی ہے اسلامی انقلاب کے  ادبیات کو اردو زبان بولنے والوں کے لئے پیش کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: شروع میں اسلام کے علمدار اوراسلام کو  زندہ کرنے والی شخصیت سے جب حقیقی  اسلام کا لفظ سنا گیا تو یہ سب کے لئے اجنبی تها۔

لیکن وفات کے بعد ان کی وصیت نامہ سے دریافت ہوا کہ حقیقی اسلام سے مراد اسلام کو اهل بیت کے توسط سے پہچاننا ہے۔

ای میل کریں