عالم اسلام کی دور جدید کی سب سے نمایاں قدآور انقلابی شخصیت حضرت امام خمینی(رح) کی ہے۔ انہیں رحلت کئے دو دہائی سے زیادہ عرصہ گزر چکا لیکن ان کی شخصیت کا اثر آج بهی ہر سو نمایاں نظر آتا ہے اور آج بهی ان کے چاہنے والوں اور ان سے دور بهاگنے والوں کی بهاری تعداد دنیا میں موجود ہے۔
حضرت امام خمینی(ع) نے عالم اسلام کو تین گرانقدر تحفہ دیئے:
اول انقلاب ایران جو آج کے سپر پاور کی نیند حرام کئے ہوئے، اسرائیل ایران کو فلسطینی جانبازوں سے زیادہ خطرناک مانتا ہے، اسلام اور شریعت کے نام قائم ہونے والا پہلا جمہوری انقلاب ہے جو پوری طرح جمہوری اصولوں پر استوار اور ملت کے تمام شہریوں کے حقوق کا ضامن ہے۔
امام خمینی(رح) کا دوسرا تحفہ ''' اتحاد المسلمین '' کی تحریک ہے ۔ آپ نے اسلام کی 14سو سالہ تاریخ میں پہلی بار نعرہ لگایا '' نہ شیعہ نہ سنی صرف اسلام ''
آپ نے اتحاد المسلمین تحریک کا سر نامہ قرآن پاک کی آیت کریمہ '' واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولا تفرقوا " کو قرار دیا۔
امام خمینی(رہ) کا تیسرا گرانقدر تحفہ یوم القدس ہے۔ آپ نے 1979ء میں آزادی بیت المقدس آزادی فلسطین کے عنوان سے پوری دنیا کو رمضان المبارک کے جمعتہ الوداع کو یوم القدس کے عنوان سے منانے کا حکم دیا۔ آپ نے یوم القدس کو یوم اسلام قرار دیا اور تمام مسلمانوں کو اس روز بعد نماز جمعہ سڑکوں پر نکل کر استعمار ، صہیونی سامراج کے خلاف احتجاج کرنے کا حکم دیا۔ تب سے اب تک یوم قدس کو ہر سال پابندی سے منایا جاتا ہے۔ یہ یوم قدس کی برکت ہے کہ اسرائیل کے سب سے بڑے حلیف امریکہ اور برطانیہ میں بهی آج لاکهوں غیر مسلم فلسطینیوں کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے لگے ہیں اور یوم قدس کی تقریب میں مسلمانوں کے ساته لاکهوں کی تعداد میں انصاف پسند غیر مسلم بهی شرکت کرتے ہیں۔
بشکریہ سید الطاف حسین کاظمی