ہمارے نامہ نگار کے مطابق ابنا نے خبر دی کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے محفل انس با قرآن کے شرکاء سے خطاب میں خالص محمدی (ص) اسلام اور امریکی اسلام کے بارے میں حضرت امام خمینی (رہ) کی حکیمانہ تعبیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:
امریکی اسلام کا نام بهی بظاہر اسلام ہے لیکن امریکی اسلام کی صہیونزم اور طاغوتی طاقتوں کے ساته ساز باز ہے وہ طاغوتی اور مستکبر طاقتوں کی ولایت قبول کرتا ہے اور مکمل طور پر امریکہ اور طاغوت کے اہداف اورمفادات کی خدمت میں ہے۔
آپ نے اپنے خطاب میں اسلامی معاشرے کو قرآن مجید کے ساته انس و فہم پیدا کرنےکے سلسلے میں قرآنی موضوعات میں سرگرم افراد کے کام کو بہت ہی گرانقدر، اہم اور اسٹراٹیجک قراردیتے ہوئے فرمایا:
پروگرام اس طریقہ سے مرتب کرنا چاہیے تاکہ تمام افراد قرآن مجید کے معانی اور مفاہیم سے آگاہ اور مانوس ہوسکیں۔
قرآن کے ساته روز افزوں انس کی بنا پر اسلامی معاشرے کے اندر استحکام پیدا ہوتا ہے اور یہی اندرونی استحکام ہے جو معاشرے وسماج کو چیلنجوں سے عبور کرنے کی طاقت اور قدرت عطا کرتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایمان کی مضبوطی، اللہ تعالی پر توکل، اللہ تعالی کے وعدوں پر اعتماد اور مادی مشکلات سے خوفزدہ نہ ہونے کو انس با قرآن کے برکات اور فوائد قراردیتے ہوئے فرمایا:
قرآن مجید میں غور و تدبر، اسلامی معاشرے کو گمراہی اور خرافات کی ظلمتوں ووہم و خوف کی تاریکیوں سے نجات دلاتا اور اللہ تعالی کی معرفت و شناخت کی طرف ہدایت کرتا ہے اور آج یہ عالم اسلام کے لئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے سلسلے میں ایک بنیادی ضرورت ہے۔
انس باقرآن اور تعلیمات قرآنی سے آشنائی امت اسلامی کو ہر قسم کے حوادث سے روک تهام میں مدد پہنچائے گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے اختتام پر قرآنی سرگرم افراد کو دینی قوانین اور اصولوں پر سنجیدگی کے ساته عمل کرنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: ملک کے مایہ ناز قرآنی معاشرے کو جوانوں کے لئے عملی نمونہ ہونا چاہیے۔