جب شہید زرین نے تن تنہا ایک پہاڑی دشمن کی گرفت سے آزاد کرلیا جو ایک بٹالین سے ناممکن تها تو حاج حسین خرازی نے شہید کو "ایک نفرہ بٹالین" سے نوازا۔
مندرجہ تصویر بستان نامی علاقے کی ہے جہاں ایرانی تیرانداز نے ایک رکاوٹ کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا اور ایک ہی وقت میں ایک گولی کان میں لگا۔
داستان کچه اس طرح کی تہی کہ بیک وقت شہید زرین اور ایک عراقی سپنر نے ایک دوسرے کو نشانہ بنا کے گولی چلائی تو شہید نے عراقی کا مغز منتشر کیا اور عراقی نے شہید کے کان کو گولی سے نوازش دی۔
اس شہید کی تصویر امام خمینی(رح) نے دیکهی تہی تو جب شہید والا مقام امام(رہ) کی دیدار کو پہنچے، امام نے اسے پہچان لیا۔
شہید بزرگوار خیبر آپریشن میں شہید ہوئے۔ اس کی روح کے ایصال ثواب کیلئے صلوات۔