شہدائے زاریا شہدائے یوم قدس کی مجلس ترحیم

شہدائے زاریا شہدائے یوم قدس کی مجلس ترحیم

نائجیریا میں ۳۰ سے زیادہ شیعہ فلسطین اور غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں امام خمینی(رہ) کے ندا پر لبیک کہتے ہوئے یوم القدس کو میدان میں اترے، اپنے خون سے اس ملک میں شجر اسلام کی آبیاری کر دی۔

عالمی یوم القدس کو نائجیریا کے شہر زاریا کے دردناک واقعے کے شہداء کی ایصال ثواب اور ۳۳ روزہ دار شیعوں کو بغیر کسی جرم کے قتل عام کئے جانے کی مذمت کے سلسلے میں گزشتہ شب جمعرات کو آستانہ حرم فاطمہ معصومہ(ع)، جامعۃ المصطفیٰ (ص) العالمیہ، ادارہ بین الاقوامی امور برائے حوزہ ہائے علمیہ اور اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جانب سے سرزمین قم کی مسجد اعظم میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس پروگرام میں حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر ناصر رفیعی نے خطاب کیا اور شیعوں کی بقا کے عوامل گنواتے ہوئے کہا:

ائمہ اطہار(ع) کا وجود پہلا عامل ہے جس نے تشیع کو اب تک باقی رکها ہے۔ یہ وہ شخصیات ہیں جن کی مثال کسی مذہب و ملت میں مل ہی نہیں سکتی۔
دوسرے عامل، شیعوں کے پاس ایسا علمی سرمایہ ہے جو کسی بهی مذہب کے پاس میسر نہیں ہے: نہج البلاغہ، صحیفہ سجادیہ اور دوسری احادیث کی کتابیں جو ائمہ معصومین(ع) سے منقول ہیں کسی مذہب میں نہیں پائی جاتی۔

تیسرا عامل، شیعہ معارف کو محفوظ کرنے اور اس کی نشر و اشاعت کرنے میں علماء کا کردار ہے جنہوں نے اس راہ میں اپنا خون پسینہ ایک کیا ہے۔
چوتهے عامل، تقیہ ہے، امام صادق علیہ السلام ان شیعوں پر گلہ کرتے تهے جو تقیہ کی رعایت نہیں کرتے تهے۔
پانچویں عامل، امام حاضر پر عقیدہ ہے۔ ہمارا عقیدہ ہے کہ "لولا الحجۃ لساخت الارض باهلها" اگر حجت خدا زمین پر نہ ہوتے تو زمین نابود ہو جائے۔ یہ عقیدہ مذہب تشیع کو حجت الہی اور خود خداوند متعال سے جوڑتا ہے جبکہ یہ چیز کسی دوسرے مذہب میں نہیں پائی جاتی۔ 


ڈاکٹر رفیعی نے اپنی تقریر کے دوسرے حصے میں نائجیریا کے یوم القدس کے واقعے کے حوالے سے بیان کرتے ہوئے کہا: نائجیریا میں ۳۰ سے زیادہ شیعہ جن میں شیخ زکزاکی کے تین بیٹے بهی شامل تهے، فلسطین اور غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں امام خمینی(رہ) کے ندا پر لبیک کہتے ہوئے یوم القدس کو میدان میں اترے، اپنے خون سے اس ملک میں شجر اسلام کی آبیاری کر دی۔

انہوں نے شیخ زکزاکی کی چند خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا: شیخ کی اہم ترین خصوصیت اخلاص ہے جس کی وجہ سے انہوں نے لاکهوں افراد کو مذہب اہلبیت(ع) کی طرف جذب کیا ہے یہ ان کا اہل بیت(ع) کی نسبت خلوص ہے جب ان کے بیٹوں کی شہادت کی خبر انہیں دی گئی تو انہوں نے کہا کہ امام حسین(ع) کے مصائب کے مقابلے میں یہ کچه بهی نہیں ہے۔
شیخ کی دوسری خصوصیت یہ ہے کہ وہ ہمیشہ دوسروں کے لیے نیکی اور خیر کا منبع ہیں چاہے عیسائی ہوں یا سنی یا دوسرے غیر مسلمان وہ ہمیشہ سب کی مدد کرتے اور ان کی مشکلات کو حل کرتے ہیں۔
انہوں نے آخر میں کہا: شیخ زکزاکی نے اپنے بیٹوں کی شہادت کے واقع کے بعد انتہائی منطقی اور عاقلانہ کردار نبهایا اور زاریا کو ایک عظیم خون خرابے اور فساد سے بچا لیا ورنہ جو دشمن کی چال تهی وہ ایک دائمی قتل و غارت کا بازار گرم کرنا تها۔

ای میل کریں