سید حسن نصر اللہ کا شیخ زکزاکی کو تعزیتی پیغام

سید حسن نصر اللہ کا شیخ زکزاکی کو تعزیتی پیغام

امام خمینی(رہ): میں خدائے تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ وہ اسلامی ممالک کے مفادات سے ناآشنا اور قرآن کریم سے بے اعتنا اسلامی حکومتوں کو خواب غفلت سے بیدار فرمائے اور اسلام ومسلمانوں کے دشمنوں کو ذلیل وخوار فرمائے۔

ابنا کے مطابق، نائجیریا کے شہر زاریا میں یوم القدس کے موقع پر ہوئے خونی واقعہ جس میں نائجیریا کے رہبر اور اہلبیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل کونسل کے رکن شیخ زکزاکی کے تین بیٹوں سمیت ۳۳ افراد کو شہید کر دیا گیا کے بعد حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری سید حسن نصر اللہ نے ایک پیغام ارسال کر کے شیخ زکزاکی کو تسلیت پیش کی ہے۔

سید حسن نصر اللہ کے پیغام میں شیخ زکزاکی اور زاریا کے دیگر داغدیدہ شیعوں کو تسلیت پیش کئے جانے کے بعد کہا گیا ہے کہ ہم ان شریف انسانوں کی شہادت کی آپ کو مبارک باد کہتے ہیں جنہوں نے امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کے استحکام کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔

سید حسن نصر اللہ کے پیغام میں مزید آیا ہے کہ ایک رہبر کے لیے یہ چیز باعث افتخار ہے کہ اس کے بیٹے ایسے واقعے کے شہداء کی صف میں شامل ہیں اور ممکن ہے یہ واقعہ ان برکتوں کے آغاز کا سبب بنے جو اللہ تعالی نے اس قوم اور ان شہیدوں کے اہل خانہ کے لیے مقدر کر رکهی ہیں۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کے پیغام میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ سراسر ظلم اور بربریت کی عکاسی کرتا ہے اور اس کے عاملین کو ان کے کیفر کردار تک پہچانا ضروری ہے۔ نائجیریا کی حکومت کو ایسے واقعات پر شدت سے روک تهام لگانا چاہیے۔

واضح رہے کہ نائجیریا کے زاریا میں عالمی یوم القدس کے موقع پر حکومتی کارندوں نے شیعوں کی جانب سے نکالی گئی ریلی پر حملہ کر کے ۳۳ شیعوں کو شہید کر دیا جن میں اس ملک کے رہبر حجۃ الاسلام شیخ ابراہیم زکزاکی کے تین بیٹے بهی شامل تهے۔

۔ ۔ ۔ ۔

ہم بعنوان امام خمینی(رح) پورٹل–اردو، آپ اور دیگر پیروان حق اور دوستداران امام خمینی(رہ) کو اپنی دلی تعزیت اور تہنیت پیش کرتے ہیں اور ہم بهی اس مصیبت میں آپ کے ساته برابر شریک ہیں۔

مناسبت سے امام خمینی(رح) کا استرجاعی پیغام میں سے چند جملے ہدیہ نذرانہ پیش کرتے ہیں:

بسم اللہ الرحمن الرحیم / اناللہ واناللہ راجعون

میں استرجاع اسرائیل کے مظالم اور جنوبی لبنان کے بهت سے مظلوم مسلمانوں کی شہادت اور ان کے نقصانات کیلئے نہیں پڑه رہا ہوں اگرچہ ان کیلئے بهی کلمہ استرجاع پڑهنا چاهیے۔۔۔ اس مظلوم اسلامی علاقے کیلئے میں نے استرجاع نہیں پڑها جہاں ہزاروں بہن بهائی بے سہارا اور بے وطن ہوچکے ہیں اگرچہ ان کیلئے بهی استرجاع پڑهنا چاہئے۔۔۔ بلکہ (میں نے) اسلامی ممالک یعنی ان کی حکومتوں کی لاتعلقی پر استرجاع پڑها ہے اور اے کاش کہ فقط لاتعلقی ہی ہوتی!!۔۔۔

میں خدائے تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ وہ اسلامی ممالک کے مفادات سے ناآشنا اور قرآن کریم سے بے اعتنا اسلامی حکومتوں کو خواب غفلت سے بیدار فرمائے اور اسلام ومسلمانوں کے دشمنوں کو ذلیل وخوار فرمائے۔

(صحیفہ نور، ج16، ص186)

ای میل کریں