ماہ مبارک رمضان کے شہیدوں کی یاد میں؛
وہ کتنی مبارک سحر تهی اور کتنی مسعود رات ...!
ماہ رمضان میں شہادت کے عظیم درجہ پر فائز ہونےو الے شہداء کی عظمتوں کو ہمارا سلام جو حالت روزہ اور بهوک اور پیاس نیز عبادت وبندگی کے عالم میں مہمان خدا قرار پائے اور ان کا نام بهی شہید روزہ داروں کی فہرست میں آفتاب عالمتاب بنا ہوا ہے۔وہ شہداء جو ماہ مبارک میں زندہ جاوید ہو گئے ،مولائے متقیان کے ان سچے پیروکاروں میں ان کا شمار ہے جنہیں ماہ خدا اور خانہ خدا میں دشمنوں کے بغض و کینہ کا نشانہ بن کر خون میں غلتاں دیکها گیا۔
ماہ مبارک رمضان ،خدا وند کریم سے راز و نیاز اور مناجات کا مہینہ ۔ایک ایسا مہینہ جس میں دل بطور کامل خدا وند سبحان کی جانب متوجہ ہوتے اور انسانی وجود مکمل طور پر آسمانی ۔
تقویٰ اور پرہیزگاری جو کہ روزہ کا ہدف اور مقصد ہے ،بارگاہ معبود میں تقرب کا بہترین اور آسان ذریعہ ہے۔خوشا بحال ان کا جو اس مبارک ومسعود مہینہ میں حصول معرفت کے ساته تقرب خداوندی سے سرفراز ہوتے ہیں۔
...شہداء ،رب کریم کے مقرب ترین بندے ہیں اور ماہ رمضان کے شہداء جو کہ روزہ کی حالت میں بندگی پروردگار کے ساته لقاء پروردگار کا شرف پارہے ہیں ؛ان سرفراز افراد میں ان کا شمار ہے جنہوں نے ضیافت خدا وندی کے دور میں شہادت کا عظیم درجہ پایا ۔ان کا نام شہید روزہ داروں کی فہرست میں آفتاب عالم تاب بنا ہوا ہے ؛وہ شہداء جو ماہ رمضان میں زندہ جاوید ہو ئے وہ مولائے متقیان امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کے ان سچے پیروکاروں میں ہیں جنہوں نے ماہ خدا میں خانہ خدا کے اندر دشمن کے بغض وکینہ کا شکار بن کر شہادت کو گلے لگایا.
خوشا بحال ان کا جن کے مشام جاں کو دور سے ہی وصال یار کی بو نےمعطر کر دیا تها ۔وہ کہ جنہوں نے کسی بهی خاص توجہ دئے بغیر شوق کی حرارت کو گلے لگایا اور شمع کے ارد گرد خود کو جلا کر زندہ جاوید بننے کا شرف پایا۔
ماہ رمضان کے شہداء؛امام خمینی رہ کی قیادت میں کامیاب ہونےو الے اسلامی انقلاب کی حقانیت اور اس قوم و ملت کی مظلومیت پر بہترین دلیل ہیں جو اپنے نو عمر نظام مملکت کے دفاع، اپنے انقلاب کے اقدار نیز اپنے وطن کی عزت کے لئے جان کی بازی لگا کر دیدار عشق کو پہنچے۔
ان دنوں جب کہ کلام ربانی اور وحی خدا ہر تشنہ لب اور روزہ دار کا ورد زباں بنا ہوا ہے ،مناسب ہے کہ ان شہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے جنہوں نے ایفاء عہد کے لئے ایک لمحہ بهی تامل سے کام نہ لیا ۔ہمیں اپنی تلاوت کلام پاک کا کچه حصہ بغرض ثواب ان بزرگ شہداء کی ارواح طیبہ کو ارسال کرنا چاہئے اور ہرگز یہ فراموش نہیں کرنا چاہئے کہ یہ شہداء وہ مہمان خدا ہیں جو شہادت کے بال وپر لے کر وصال حق کی خاطر آسمانوں میں پرواز کر رہے ہیں۔
روحشان شاد ویادشان گرامی باد