امام بہت زیادہ مہر و محبت کرتے تهے۔ مثلاً جب نجف میں تهے اور کبهی میری بہنیں وہاں پر آتی تهیں اور بعد میں جانا چاہتی تهیں ، منظر یہ ہوتا تها کہ میں کبهی بهی خدا حافظی کے وقت صحن میں کهڑے ہونے اور ان کی امام سے خدا حافظی کرنے کا نظارہ دیکهنے کی طاقت نہیں پاتا تها۔ ایسے ہی چلا جاتا تها، میرے بڑے مصطفی کا بهی یہی کہنا تها کہ میں خدا حافظی کے وقت کا منظر نہیں دیکه سکتا تها۔ کیونکہ امام اس قدر اپنے بچوں سے مہر و محبت اور شفقت کا مظاہرہ کرتے تهے کہ انسان اس کو دیکهنے کی خود میں طاقت نہیں پاتا تها۔ لیکن آپ تهوڑا سوچیں اور غور کریں کہ یہ مسائل آپ کے کاموں میں جو آپ کرنا چاہتے تهے اثر انداز تهے یا نہیں تهے۔ (مرحوم سید احمد خمینی، پیام انقلاب، ش ۶۰)