امام اپنے اشعار اکثر قدم زنی کرتے وقت گنگناتے تهے اور اخباروں کے گوشے میں لکهتے تهے ، حقیقت میں امام بات کرنے کی درونی میں شعر کہتے تهے؛ فقط ممکن تها ایک دو جگہ دوبارہ قلم چلانا پڑے! جیسا کہ آپ کے اشعار کے پہلو میں آپ کے دست نوشتوں میں ملاحظہ کرو گے۔ کبهی میں احمد سے سفارش کرتی تهی کہ محتاط رہیں تاکہ اگر امام کوئی شعر لکهیں گم نہ ہوجائے، کیونکہ مجهے تشویش رہتی تهی کہ مبادا امام شعر لکهنے کے بعد پشیمان ہوجائیں اور اس کو پاک کردیں یا کوئی بچہ آکر اس کو پهاڑ دے۔ اور اگر کبهی دیر ہوجاتی تهی اخبار لے کر چلے جاتے تهے اور اس طرح سے اشعار سے بهی ہاته دهونا پڑتا تها۔ (ڈاکٹر فاطمہ طباطبائی، ماخوذ از سیرت امام خمینیؒ ، ج۲، ص ۱۷۴)