جب امام پیرس سے اپنے ملک تشریف لائے تو آپ کے استقبال کے لئے لوگوں کا سیلاب امنڈ پڑا، ائیرپورٹ سے لیکر بہشت زہرا تک پہلی جگہ جہاں ہمارے لئے مشکل پیدا ہوئی میدان آزادی تها۔ میدان آزادی میں لوگوں کی بهیڑ اتنی زیادہ تهی کہ چند لحظہ جس گاڑی پر امام سوار تهے لوگوں نے اس گاڑی کو ہاتهوں پر اٹهالیا اور صورتحال کنٹرول سے باہر ہوگئی۔ اس کے بعد جب گاڑی زمین پر رکهی گئی تو کثرت جمعیت کے باعث ایک شخص کے پاؤں کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ امام کو جب صورتحال سے آگاہی ہوئی تو مجه کو اس کی دیت کی ادائیگی پر مامور کیا۔ لیکن اس شخص نے دیت قبول نہیں کی۔ (محسن رفیق دوست، ماخوذ از سیرت امام خمینیؒ ، ج۲، ص۴۰۵)