امام خمینیؒ نے ترکی میں کن علماء کے مزار پر حاضری دی

امام خمینیؒ نے ترکی میں کن علماء کے مزار پر حاضری دی

انقلابِ اسلامی ایران کے بانی حضرت امام خمینیؒ نے اپنی تاریخی جلاوطنی کے دوران ترکی میں اُن چالیس علمائے دین کے مزار پر حاضری دی جنہیں بانیٔ ترکی جمہوریہ مصطفیٰ کمال آتاترک کے حکم پر شہید کیا گیا تھا۔

امام خمینیؒ نے ترکی میں کن علماء کے مزار پر حاضری دی

انقلابِ اسلامی ایران کے بانی حضرت امام خمینیؒ نے اپنی تاریخی جلاوطنی کے دوران ترکی میں اُن چالیس علمائے دین کے مزار پر حاضری دی جنہیں بانیٔ ترکی جمہوریہ مصطفیٰ کمال آتاترک کے حکم پر شہید کیا گیا تھا۔

 امام خمینیؒ نے قانونِ کاپیتولاسیون کے خلاف اپنے جرات مندانہ خطاب میں امریکی تسلط کی مذمت کی، جس کے بعد شاہی حکومت نے انہیں شبانه طور پر گرفتار کر کے ترکی جلاوطن کر دیا۔ ابتدا میں امام کو اکیلے ترکی بھیجا گیا، لیکن بعد میں اُن کے فرزند آیت اللہ حاج آقا مصطفی خمینیؒ کو بھی گرفتار کر کے ان کے ہمراہ کر دیا گیا۔

ترکی میں قیام کے دوران، امام خمینیؒ نے اپنے معمولات کو محدود کرنے کے حکومتی دباؤ کے باوجود مختلف مقامات کا دورہ کیا۔ آپ نے انکارا میں اُن چالیس شہید علمائے دین کے مزار پر حاضری دی اور اُن کی بلندیٔ درجات کے لیے دعا فرمائی۔

اس موقع پر ترکی اور ایران کے حکام کو امام کی آزادانہ نقل و حرکت پر تشویش لاحق ہوئی۔ اُنہوں نے امام کو مجبور کیا کہ وہ ایرانی لباس ترک کر کے ترکی لباس پہنیں تاکہ عوام میں پہچانے نہ جائیں، لیکن امام نے اس پابندی کے باوجود شہر اور عوام سے رابطہ برقرار رکھا۔

چند روز بعد، ترک حکومت نے امام کا مقامِ اقامت متعدد بار تبدیل کیا اور بالآخرکو آپ کو شہر بورسا منتقل کر دیا، جو انکارا سے تقریباً 460 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ وہاں امام کو ایک مخصوص عمارت میں رکھا گیا جو پہلے سے ان کے لیے تیار کی گئی تھی۔

ای میل کریں