رہبر معظم انقلاب اسلامی کا ٹرمپ کو دو ٹوک جواب،ایران کے جوہری صنعت کے تباہ ہونے کی خوس فہمی میں رہو
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عالمی سطح پر کامیاب ہونے والے ایرانی کھلاڑیوں اور بین الاقوامی تعلیمی مقابلوں میں ایوارڈ جیتنے والے طلباء سے ملاقات کے دوران کہا کہ ایران آج امید، ہمت اور کامیابی کا مرکز ہے، جبکہ دشمن مایوسی پھیلانے کی کوشش کررہا ہے۔ ان دنوں ایران کے خلاف کچھ بے بنیاد باتیں کی جارہی ہیں۔ ہم ان پر خاموش نہیں رہ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے مقبوضہ فلسطین کا دورہ کیا اور وہاں چند بے بنیاد باتیں کیں تاکہ مایوس صہیونیوں کو امید دلائی جاسکے اور ان کا حوصلہ بڑھایا جاسکے۔ میری نظر میں امریکی صدر کا دورہ اور اس کے دوران کی گئی باتیں اسی مقصد کے تحت تھیں۔ یہ لوگ مایوس ہوچکے ہیں۔ 12 روزہ جنگ میں انہیں ایسی چوٹ پہنچی جس کی انہیں توقع نہیں تھی، وہ مایوس ہوگئے۔ امریکی صدر ان کو حوصلہ دینے آیا تاکہ انہیں اس مایوسی سے نکالا جاسکے۔
رہبر معظم نے کہا کہ ایران امید کی علامت ہے۔ بعض لوگ نوجوانوں میں مایوسی یا وسوسے ایجاد کرتے ہیں، یہ سب فضول باتیں ہیں۔ ایران امید کا مرکز ہے۔ ایرانی نوجوان باصلاحیت اور قابل ہیں۔ یہ ایک اہم نکتہ ہے کہ ہم ایرانی نوجوان کی صلاحیتوں، مہارتوں اور قوتوں کو پہچانیں اور سمجھیں۔ ایرانی نوجوان میں وہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ بلندیوں تک پہنچ سکتا ہے، جیسے آپ لوگ پہنچے ہیں۔ آپ کسی کھیل یا علمی میدان میں عالمی سطح پر چیمپئن بنے ہیں، یعنی بلندی پر پہنچے ہیں۔ ایرانی نوجوان میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ خود کو بلندی تک لے جائے بشرطیکہ وہ ہمت کرے۔ یہ استعداد اس میں موجود ہے، بس ضرورت ہے ہمت، کوشش اور حرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ میڈل حاصل کرنے والے، چاہے کھیل کے میدان میں ہوں یا علمی میدان میں، انہوں نے قوم کو خوش کیا۔ آپ نے اپنی کوشش اور ہمت سے ایرانی قوم کو خوش کیا اور دوسرے نوجوانوں کو جوش دلایا۔ یہ میڈلز جو آپ نے حالیہ مہینوں میں اپنی محنت سے حاصل کئے، میرے نزدیک عام میڈلز سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ ہم سرد جنگ کے عالم میں ہیں۔ دشمن کی کوشش ہے کہ قوم کو افسردہ کرے، مایوس کرے، اور اپنی صلاحیتوں کے بارے میں شک میں ڈالے۔ آپ نے اپنی کامیابی سے دشمن کی اس کوشش کے خلاف عملی اقدام کیا۔ آپ نے ایرانی نوجوان کی صلاحیت اور ملت ایران کی قوت کو دنیا کے سامنے ظاہر کیا۔ اس لیے ان میڈلز کی ارزش کئی گنا زیادہ ہے۔ یہ دشمن کو دیا گیا سب سے موثر جواب ہے جو آپ نے دیا ہے۔ آپ جو بھی کام کرتے ہیں، وہ ایران کے نام پر ہوتا ہے۔ آپ جو بھی کامیابی حاصل کرتے ہیں، وہ ملت کے نام پر ہوتی ہے۔ یہ پرچم جو آپ نے بلند کیا، یہ بہت قیمتی ہے۔ وہ سجدہ جو ہمارے کھلاڑی فتح کے بعد کرتے ہیں، وہ دعا جو وہ مانگتے ہیں، یہ سب بہت باارزش ہیں۔ یہ ایرانی قوم کی علامت ہیں۔
رہبر معظّم نے کہا کہ یہ نوجوان جو تعلیمی مقابلوں میں کامیاب ہوئے ہیں، آج ایک روشن ستارہ ہیں؛ اگر محنت کریں تو دس سال بعد ایک چمکتا ہوا سورج بن سکتے ہیں۔ میری تاکید ہے اور میں حکام سے بھی تاکید کرتا ہوں کہ ان نوجوانوں کو نظرانداز نہ کریں۔ جو کچھ انہوں نے حاصل کیا ہے، اسی پر اکتفا نہ کریں، بلکہ آگے بڑھیں۔ یہ ستارہ اگر مسلسل آگے بڑھے، تو دس سال بعد سورج بنے گا اور مزید بڑے کام انجام دے گا۔