اہل بیت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رحمتِ الٰہی کے مظہر اور نجات کے دروازے ہیں جن کی کرامات تاریخ کے ہر دور میں جلوہ گر رہی ہیں۔ ان ذوات مقدسہ میں حضرت فاطمہ معصومہ علیہا السلام ایسی کریمہ خاتون ہیں جن کا ملکوتی حرم قم میں حاجتمندوں اور بے کسوں کے لیے ملجأ و پناہ گاہ ہے۔ زیر نظر واقعہ انہی بے شمار کرامات میں سے ایک روشن مثال ہے:
تیرہ سالہ ایک لڑکی اپنے والدین کے ہمراہ زیارت کے لیے قم پہنچی۔ یہ بچی بیماری کی وجہ سے بولنے کی صلاحیت سے محروم تھی۔ متعدد طبی علاج و معالجہ بے نتیجہ رہا اور جب اہل خانہ مایوس ہوئے تو حضرت معصومہ علیہا السلام کے حرم کا رخ کیا اور ضریح مقدس کے پاس گریہ و زاری کے ساتھ دعا کرنے لگے۔
یہ خاندان دو راتیں ضریح کے قریب گزارتا رہا۔ اسی دوران جب سب چراغ بجھ گئے تو لڑکی پر کرامت کا وہ لمحہ آیا کہ اچانک اس نے بلند آواز میں فریاد کی اور سب نے اس کی آواز سنی۔ زائرین اور خدام حیرت سے اس کے گرد جمع ہوگئے اور بعض نے اس کے کپڑوں سے تبرک لینے کی کوشش کی۔ خدام اسے گارڈ ہاؤس لے گئے تاکہ تاکہ ہجوم منتشر ہو جائے۔
بچی نے وہاں یوں بیان کیا: "جب چراغ بجھے تو میں نے ایک انتہائی خیرہ کن نور دیکھا کہ اس جیسا نور کبھی نہ دیکھا تھا۔ اسی لمحے میں نے حضرت معصومہ علیہا السلام کو دیکھا، جنہوں نے مجھ سے فرمایا: "تم ٹھیک ہو گئی ہو اور اب بول سکتی ہو"۔ فوراً میں نے چیخ ماری اور محسوس کیا کہ میری زبان کھل گئی ہے۔"
حضرت معصومہ (س) کی برکت سے آج قم تعلیمات اہل بیت (ع) کو دنیا بھر تک پہنچانے کا مرکز بن گیا ہے
آیت اللہ عباس کعبی نے آج صبح اپنے درس خارج کے آغاز میں عشرہ کرامت اور حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: یہ دن ہمارے ہاں "روز دختر" کے نام سے معروف ہے۔ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی ولادت سے قبل آپ کے جد امجد حضرت امام صادق علیہ السلام نے آپ کی ولادت کی بشارت دے دی تھی اور یہ چیز حضرت امام صادق علیہ السلام کی کرامات میں سے ایک ہے جو کہ اہل بیت علیہم السلام کے درمیان حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے مقام عظمت کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: مرحوم علامہ مجلسی نے بحار الانوار جلد 99 کے صفحہ 267 پر حضرت معصومہ (س) کی زیارت کے فضائل کے ذیل میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل کیا ہے کہ "خدا کا حرم ہے اور وہ مکہ ہے اور رسول خدا کا حرم ہے جو کہ مدینہ ہے اور کوفہ بھی امام علی علیہ السلام کا حرم ہے اور ہمارا بھی حرم ہے جو کہ قم میں ہے۔ اس شہر میں میری اولاد سے ایک خاتون دفن ہوں گی، اس کا نام فاطمہ ہے، جو بھی اس کی زیارت کرے گا، اس پر جنت واجب ہو گی"۔
آیت اللہ کعبی نے کہا: ایک اور روایت میں امام جواد علیہ السلام فرماتے ہیں کہ "جس نے قم میں میری پھوپھی کی قبر کی زیارت کی تو اس پر جنت واجب ہے"۔
انہوں نے کہا: آج شہر قم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی برکت سے دنیا بھر میں اہل بیت علیہم السلام کے علم و معارف کو پھیلانے کا مرکز بن گیا ہے۔ طلاب و علماء کرام کو اس نعمت کی قدر کرنی چاہئے۔