اسلامی ممالک کے طرزِ عمل سے اکثر شرمندگی محسوس ہوتی ہے
حجت الاسلام والمسلمین سید حسن خمینی نے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی قیمت نہیں کہ بعض حکمران اسلامی ممالک ایک جابر و جنایتکار رژیم سے صرف مادی منافع کے لئے تعلقات قائم کریں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اسلامی ایران کا پہلا اقدام اس رژیم کا سفارت خانہ بند کرنا اور فلسطین کا سفارت خانہ کھولنا تھا۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رہورٹ کے مطابق امام خمینی کے پوتے سید حسن خمینی، انتالیسویں اسلامی وحدت کانفرنس کے مہمانوں کی معمارِ کبیرِ انقلاب اسلامی کے اہداف سے تجدید میثاق کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے غزہ میں صہیونی رژیم کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ ایسی خبریں سننے کو ملتی ہیں جو دلوں کو غمگین اور زخمی کر دیتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا: "اگر امت مسلمہ ایک محور پر متحد ہوتی تو کیا آج ہماری حالت یہ ہوتی؟
انہوں نے صہیونی رژیم کو سرطانی غدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بالآخر ختم ہو جائے گا، لیکن اس کے مظالم نے دنیا کے سامنے مغربی فکر کی کھوکھلی حقیقت کو آشکار کر دیا ہے۔
سید حسن خمینی نے زور دیا کہ مسلمانوں کو قرآن اور سیرتِ نبوی ﷺ کے گرد جمع ہونا چاہئے کیونکہ یہی حقیقی محورِ وحدت ہے۔ ان کے مطابق، انسانی زندگی کی اصل بنیاد روحانیت ہے اور یہ روحانیت صرف خدا پر توکل کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے مغربی طاقتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہی نعرے جو کمیونزم کے خلاف استعمال کیے گئے تھے، آج خود ان کے لئے وبالِ جان بن چکے ہیں۔ "مگر قرار یہ تھا کہ دنیا میں قحط نہیں ہو گا، لیکن خود انہوں نے قحط پیدا کیا اور سینکڑوں بے گناہ انسان بھوک سے مر گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مغرب کا یہ رویہ دراصل اس کی کمزور اور پوچ حقیقت کو ظاہر کرتا ہے۔ ایک قوم سب کے سامنے ختم ہو رہی ہے اور اب یہ ماننا مشکل ہے کہ مغرب واقعی انسانی حقوق یا انسانیت کی سربلندی کا دعویدار ہے۔
انہوں نے اسلامی حکمرانوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا اکثر مواقع پر ہمیں شرمندگی ہوتی ہے کہ کس قدر دنیاوی مفادات کے لئے وہ ایک جنایتکار رژیم سے تعلقات قائم کرتے ہیں۔
سید حسن خمینی نے مزید کہا کہ پیغمبر اسلام ﷺ کی ذات آج بھی امت مسلمہ کے اتحاد کا سب سے بڑا محور اور دشمنوں کے خلاف سب سے مؤثر ہتھیار ہے۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ ان تمام عناصر کے خلاف ڈٹ جائیں جو امت میں تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی واقعی طور پر وحدتِ اسلامی پر یقین رکھتے ہیں اور حالیہ سخت دنوں نے ان کی بصیرت اور درایت کو پوری طرح واضح کر دیا ہے۔