علم بغیر عمل نقصان دہ ہے: امام خمینی رہ

علم بغیر عمل نقصان دہ ہے: امام خمینی رہ

علم بغیر عمل نقصان دہ ہے: امام خمینی رہ


امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینیؒ نے اپنے خطاب میں علم اور عدل کے باہمی تعلق اور اسلامی معاشرے میں اس کی بنیادوں پر روشنی ڈالتے ہوئے خبردار کیا کہ صرف علم حاصل کرنا کافی نہیں، جب تک کہ وہ عمل اور اخلاق سے مزین نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ علم اگر اصلاح کے ساتھ نہ ہو، تو فائدے کے بجائے نقصان دہ بن جاتا ہے اور دنیا میں موجود کئی فتنوں اور تباہیوں کی جڑ یہی بےعمل علم ہے۔


امامؒ کا کہنا تھا:"اگر ہمارے معاشرے میں اتحاد، اخلاقی تربیت اور علم و عمل کا توازن نہ ہو تو نہ صرف شہداء کا خون رائیگاں جائے گا، بلکہ ملک کا مستقبل بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ جو طالبعلم قضاوت کے شعبے میں ہیں، انہیں چاہیے کہ علم کے ساتھ ساتھ کردار سازی اور دینی اصولوں پر بھی سختی سے کاربند رہیں۔"


امام خمینیؒ نے اسلامی عدلیہ سے متعلق اہم نکات کی یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا:"قضا ایک انتہائی حساس و نازک فریضہ ہے، اگر کوئی قاضی جان بوجھ کر کوتاہی کرے یا حدودِ الٰہی سے تجاوز کرے، تو وہ نہ صرف انسانی حق تلفی کا مرتکب ہے بلکہ بارگاہِ الٰہی میں بھی جوابدہ ہے۔


انہوں نے خبردار کیا کہ:اگر کوئی سزا یافتہ قیدی کو بلاوجہ سختی کا نشانہ بنائے، تو یہ ظلم ہے اور وہ شخص تعزیر کا مستحق ہے۔


اگر حدِ شرعی کو کم کر کے نافذ کیا جائے، جیسے کسی کو 70 کوڑوں کی سزا ہو اور صرف 60 دیے جائیں، تو یہ بھی خدا کے حکم کی نافرمانی ہے، نہ کہ رحم دلی۔


یہ رحم دلی نہیں، بلکہ خدا کے حکم میں تحریف ہے، اور ایسی نرم دلی فرد اور ملت دونوں کے لیے نقصان دہ ہے۔


امامؒ نے قرآن کی اس آیت کی طرف اشارہ کیا "فی القصاص حیاة"، اور وضاحت کی کہ اسلامی سزائیں نہ صرف مجرم کی اصلاح کا ذریعہ ہیں، بلکہ معاشرے کی بقا اور پاکیزگی کی بھی ضامن ہیں۔


انہوں نے تاکید کی:پولیس اور عدالتی عملہ چونکہ اسلامی نظام عدل کا حصہ ہے، انہیں بھی چاہیے کہ صرف شریعت کے مطابق عمل کریں۔ نہ کسی پر زیادتی کریں، نہ کسی کے ساتھ نرمی برتیں جہاں قانون سختی کا تقاضا کرے۔ عدل صرف اسی وقت قائم ہوتا ہے جب فیصلے خالصتاً احکامِ الٰہی کی بنیاد پر ہوں۔

آخر میں امام خمینیؒ نے امید ظاہر کی کہ عدلیہ، پولیس اور تمام ذمہ دار ادارے اپنے فرائض کو خالصتاً اسلامی اصولوں کے مطابق انجام دیں گے اور صراطِ مستقیم پر گامزن رہیں گے۔

ای میل کریں