ابرقوتیں قومی اتحاد کے سامنے بے بس، تخریب کار عناصر امریکا کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں: امام خمینی(رہ)
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینیؒ نے اپنے ایک اہم خطاب میں واضح کیا ہے کہ دنیا کی کوئی سپر پاور، چاہے کتنی ہی طاقتور کیوں نہ ہو، متحد قوم کے سامنے دیرپا تسلط قائم نہیں رکھ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ کسی ملک پر قابض ہونا ایک بات ہے، لیکن وہاں مستقل قیام ممکن نہیں، خاص طور پر جب پوری قوم بیدار ہو اور ایک موقف پر متحد ہو۔
اسلامی انقلاب کے بانی نے کہا کہ کسی بیرونی طاقت کے لیے ممکن نہیں کہ وہ ہر فرد پر نگران بٹھا دے۔ اگر کسی شہر میں قابضین کو تعینات بھی کر دیا جائے، تو جلد ہی عوامی بیداری اور مزاحمت سے وہ ختم کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب دنیا میں طاقت کے زور پر تسلط قائم رکھنا ممکن نہیں رہا۔ سپر پاورز خود ایک دوسرے کی نگرانی میں ہیں اور کوئی ایک قدم بڑھائے تو دوسرا بھی حرکت میں آ جاتا ہے، یہی توازن خدا کی طرف سے ملتوں کے تحفظ کا سبب بن رہا ہے۔
امام خمینیؒ نے نام لیے بغیر بعض بائیں بازو (چپ گرا) جماعتوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ یہ عناصر درحقیقت امریکا کے آلہ کار ہیں۔ وہ اپنے آپ کو روس یا چین سے جوڑتے ہیں، مگر ان کے کردار اور اقدامات امریکی ایجنڈے کی تکمیل کرتے ہیں۔ انہوں نے مثال دی کہ ایسے افراد کسانوں کو کام سے روکنے کی کوشش کرتے رہے، جب ناکام ہوئے تو ان کی فصلوں کو آگ لگا دی۔
انہوں نے اپنی جوانی کے زمانے کا ایک واقعہ یاد کرتے ہوئے کہا کہ حزب تودہ (ایرانی کمیونسٹ پارٹی) کا بانی شخص ان کے ساتھ سفرِ حج میں شریک رہا، ظاہراً مذہبی، نمازی اور خیرات کرنے والا انسان تھا۔ مگر بعد میں پتہ چلا کہ وہ دراصل برطانوی حمایت یافتہ منصوبے کا حصہ تھا، جسے سوشلسٹ جماعت کی شکل دی گئی۔ انہوں نے اس پر روشنی ڈالی کہ ان جماعتوں کا اصل مقصد ملک میں انتشار پھیلانا ہے تاکہ غیر ملکی قوتیں دوبارہ اقتدار میں واپس آ سکیں۔
امام خمینیؒ نے کہا کہ ملت ایران نے جب اسلامی نظام، عدل، اور ظلم کے خاتمے کا مطالبہ کیا تو یہ مطالبہ ضرور پورا ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ انقلابی نظریہ عوام کا تھا، اس لیے دنیا کی کوئی طاقت اسے دبا نہ سکی۔ انہوں نے کہا کہ چاہے کوئی بھی فتنے پھیلانے کی کوشش کرے، ملت کی یکجہتی اور اسلامی مقاصد کی سچائی کامیابی کی ضامن ہیں۔