حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ ایران پر اسرائیل کے دہشت گردانہ حملے اور امریکی صدر کے ذریعہ شیعوں کے عظیم مرجع آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکیوں کے خلاف آج نماز جمعہ کے بعد آصفی مسجد میں احتجاج کیاگیا۔احتجاج میں مظاہرین نے امریکی سرپرستی میں جاری اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف نعرے بازی کی ۔
مظاہرین نے نتن یاہو اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف بھی مردہ باد کے نعرے لگائے۔ اس دوران مظاہرین نے امریکی صدر ٹرمپ اور نتن ہاہو کے تصاویر کے ساتھ اسرائیلی پرچم کو بھی نذرآتش کیا۔مظاہرین نے ایران اور مرجعیت کی حمایت میں بھی نعرے لگائے ۔احتجاج میں ہندوستان کے ’گودی میڈیا‘ کے خلاف بھی ’مردہ باد ‘ کے نعرے لگائے گئے جو مسلسل آیت اللہ خامنہ ای کی توہین کررہاہے ۔
مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنے خطاب میں امریکی صدر کے ذریعہ آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کی دی جانے والی دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای فقط ایران کے سپریم لیڈر نہیں بلکہ پوری دنیائے شیعیت کے مرجع اور مذہبی رہنماہیں ۔ہم ہرگز ایسی دھمکیوں کو برداشت نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ اگر آیت اللہ خامنہ ای کا بال بھی بینکاہواتو ہم ہندوستان کی زمین کو اسرائیلیوں اور امریکیوں پر تنگ کردیں گے ۔ہم کسی امریکی اور اسرائیلی کو ہندوستان میں داخلے کی اجازت نہیں دیں گے ۔
انہوں نے میڈیا کو مخاطب کرکے کہا کہ ہندوستانی میڈیا نے صحافتی اقدار کو پامال کردیاہے ۔میڈیا مسلسل آیت اللہ خامنہ ای کی توہین کررہاہے جو ناقابل برداشت ہے ،بھارت سرکار کو میڈیا کے لئے ہدایت نامہ جاری کرناچاہیے ۔آخر میڈیا کو اسرائیل سے اتنی محبت کیوں ہے ؟اب گودی میڈیا اسرائیل جاکر کوریج کیوں نہیں کرتا؟ انہیں اب اسرائیل جاناچاہیے تاکہ اس کی حیثیت کا اندازہ ہوسکے۔ مولانانے کہاکہ جب اسرائیل غزہ کو برباد کررہاتھا ،جہاں ستّر ہزار سے زیادہ بچوں اور عورتوں کو قتل کردیاگیا،اس وقت یہ میڈیا کہاں تھا؟مولانا نے مزید کہا کہ ہم میڈیا کو سمجھانا چاہتے ہیں کہ شیعہ کبھی بنکروں میں نہیں چھپتے بلکہ میدان جنگ میں یا تو فتح کا پرچم لہراتے ہیں یا شہید ہوجاتے ہیں ۔ بنکروں میں بزدل چھپتے ہیں جس طرح نتن یاہو چھپا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میڈیا کو اپنا ررویہ بدلنا ہوگا ورنہ ہم اگلا احتجاج ’گودی میڈیا ‘کے خلاف انکے دفاتر کے باہر کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کے خلاف احتجاج کیا ہے ،خواہ وہ ظلم بنگلہ دیش میں ہندوئوں پر ہوا ہو یا پاکستان میں شیعوں پر ۔آج ایران پر ظلم ہو رہا ہے اس لئے ہم احتجاج کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ عرب ملک اسرائیلی دہشت گردی اس لئے خاموش ہیںکیونکہ یہ ظالموں کے ماننے ولے اور استعماری طاقتوں کے غلام ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مسئلۂ فلسطین پر حکومت اسی دیرینہ موقف کا اعادہ کرے جو آزادی کے بعد مہاتما گاندھی اور اٹل بہاری واجپئی کا تھا۔انہوں نے ہمیشہ اسرائیل کو حملہ ور اور اس کے وجود کو ناجائز کہا،اس لئے بھارت کا آج یہی موقف ہونا چاہیے۔
مولانا احتشام عباس زیدی نے اپنی تقریر میں کہا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ملک ہے جس نے علاقے میں عدم استحکام کو فروغ دیاہے ۔انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے اپنے دہشت گرد ہونے کا ثبوت دیاہے ۔مولانا نے کہا کہ ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ،اس لئے اب ایران مسلسل اسرائیل کو اسی کی زبان میں جواب دے رہاہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ حق اور باطل کی جنگ ہے ۔اس جنگ کا فیصلہ ہوچکاہے ۔یہ جنگ ایران جیت چکاہے ۔امریکا کا یہ کہناکہ ہم اسرائیل کا ساتھ دیں گے ،اسرائیل کی شکست کی دلیل ہے ۔
نائب امام جمعہ مولانا رضا حیدر زیدی نے کہاکہ آج ہر انسان ایران کے لئے دعاگو ہے سوائے ان لوگوں کے جو اسرائیل کے غلام ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اگر آیت اللہ خامنہ ای کا بال بھی بینکاہواتو پوری دنیامیں آگ لگ جائے گی ،اس حقیقت کو امریکہ بھی جانتاہے اور اسرائیل بھی ۔انہوں نے کہاکہ گودی میڈیا کو بھی اپنا رویہ بدلناہوگاورنہ ہم اپنے عظیم مرجع اور رہنما کی توہین برداشت نہیں کریں گے۔حکومت کو چاہیے کہ ایسی بے لگام میڈیا پر لگام کَسے جو ہندوستان کے موقف کے خلاف کام کررہاہے ۔
احتجاج میں مولانا سید کلب جواد نقوی ،مولانا رضا حیدر زیدی، مولانا احتشام عباس زیدی، مولانا قمرالحسن، مولانا نقی عسکری مولانا شباہت حسین، مولانا غلام رضا، مولانا نظر عباس، مولانا تسنیم مہدی، مولانا فیروز حسین، مولانا فیض باقری، مولانا کلب احمد، مولانا عادل فراز اور دیگر علماء شریک تھے۔