سید علی خمینی: ہمارے اور استکبار کے درمیان کبھی صلح نہیں ہو سکتی

سید علی خمینی: ہمارے اور استکبار کے درمیان کبھی صلح نہیں ہو سکتی

مجتبیٰ امانی: مجھے فخر ہے کہ میں امام کے ساتھیوں میں سے ہوں

حجت الاسلام والمسلمین سید علی خمینی نے یاد دہانی کرائی: مذاکرات ہمارے انقلاب کے اصولوں سے پسپائی اختیار کیے بغیر، ایران کے حقوق کی بازیابی اور امت اسلامیہ کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک دوسرے میدان میں جہاد کبیر ہیں۔

جماران کی رپورٹ کے مطابق؛ سید علی خمینی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمارے اور استکبار کے درمیان کبھی صلح نہیں ہوگی، کہا: مذاکرات ایک دوسرے میدان میں ہمارا جہاد ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین سید علی خمینی نے بیروت میں ایرانی سفارت خانے میں امام خمینی (رح) کی 36 ویں برسی کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: امام (رح) کے نزدیک صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا خیانت ہے اور امام خمینی (رح) کی نظر میں قدس صرف ایک سرزمین نہیں بلکہ امت اسلامیہ کے جسم پر ایک زخم ہے۔

انہوں نے مزید کہا: وہ حکومت جس نے ایک سرزمین پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور بچوں کو قتل کرتی ہے، کوئی جواز نہیں رکھتی اور فلسطین کی آزادی کے سوا کوئی مستقبل نہیں ہوگا۔

سید علی خمینی نے مزید واضح کیا: ہمارا مؤقف وہی امام خمینی (رح) کا مؤقف ہے، یعنی صیہونی حکومت کے ساتھ مفاہمت پر مبنی منصوبوں کا مقابلہ کرنا، اور ہم یہ قبول نہیں کرتے کہ صیہونی حکومت حکمرانی کرے۔

انہوں نے مزید کہا: اسلامی جمہوریہ ایران اور امریکہ کے درمیان موجودہ مذاکرات امن مذاکرات نہیں ہیں، یہ ناممکن ہے کہ ہمارے اور استکبار کے درمیان کوئی صلح قائم ہو۔

امام (رح) کے پوتے نے یاد دہانی کرائی: مذاکرات ہمارے انقلاب کے اصولوں سے پسپائی اختیار کیے بغیر، ایران کے حقوق کی بازیابی اور امت اسلامیہ کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک دوسرے میدان میں جہاد کبیر ہیں۔

مجتبیٰ امانی: مجھے فخر ہے کہ میں امام کے ساتھیوں میں سے ہوں

لبنان میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی نے بھی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: جب ساواک کے اہلکاروں نے امام کو گرفتار کیا تو ان کے ساتھی سڑکوں پر نکل آئے اور ان میں سے بہت سے شہید ہو گئے۔

انہوں نے مزید کہا: ساواک کے اہلکاروں نے طنزیہ انداز میں امام خمینی سے کہا کہ آپ کے ساتھی کہاں ہیں؟ امام خمینی نے جواب میں فرمایا: میرے ساتھی گہواروں میں ہیں۔

ای میل کریں