رہبر معظم انقلاب اسلامی کا حرم امام خمینی (رح) میں خطاب

رہبر معظم انقلاب اسلامی کا حرم امام خمینی (رح) میں خطاب

ہمارا ایٹمی معاملہ ‘ہم کر سکتے ہیں’ کے اصول کے خلاف امریکی سازش ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آج صبح امام خمینی(رح) کے حرم میں عوام کے عظیم اور پُرجوش اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:     

"ہمارا ایٹمی معاملہ ‘ہم کر سکتے ہیں’ کے اصول کے خلاف امریکی سازش ہے"

انہوں نے انقلاب اسلامی کے عالمی اثرات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: "امام راحل(رح) نے ایمان سے پیدا ہونے والی عقلانیت کے ساتھ، انقلاب اور ملک کی باعزت اور طاقتور پیشرفت کے اصولوں کو ‘قومی خودمختاری’ کے بنیادی تصور کے تحت رکھا۔ ایران عزیز انہی اصولوں کے سایہ میں ترقی، عوامی فلاح، پائیدار سلامتی، بین الاقوامی مقام میں بلندی اور روشن مستقبل حاصل کرے گا۔"

رہبر انقلاب نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو "ہم کر سکتے ہیں" کے جذبے کا نتیجہ قرار دیا اور فرمایا: "یہ صنعت دیگر علوم و صنعتوں کی ترقی کا باعث بنی ہے۔ امریکہ کی جانب سے پیش کردہ ایٹمی تجویز مکمل طور پر 'ہم کر سکتے ہیں' کے اصول کے خلاف ہے۔"

انہوں نے فرمایا: "اگر غنی‌سازی نہ ہو، تو ایٹمی صنعت بےکار ہے۔ امریکہ اور صہیونی حکومت یہ جان لے کہ وہ ایران کی ایٹمی صنعت کو ختم کرنے میں کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔"

امام خمینی(رح) : ایک انقلابی معمار

آیت‌اللہ خامنہ‌ای نے فرمایا: "امام(رح) نے ایک ایسے نظام کی بنیاد رکھی جو ترقی پذیر، بااستحکام اور طاقتور ہے۔ ان کے انقلاب کے اثرات دنیا پر واضح ہیں: عالمی طاقتوں کا زوال، کثیر قطبی دنیا کی تشکیل، امریکہ کی ساکھ میں شدید کمی، اور صہیونیت سے نفرت کی لہر حتیٰ کہ یورپ و امریکہ میں۔"

انہوں نے فرمایا کہ امام نے امریکہ کی ان امیدوں کو خاک میں ملایا کہ ایران میں ایک سمجھوتہ پسند حکومت آئے گی اور ان کے مفادات بحال ہوں گے۔ انقلاب کے بعد دشمنوں نے مختلف سازشیں شروع کیں جن میں قوم پرستی کو ہوا دینا، صدام کو ایران پر حملے کے لیے آمادہ کرنا، اور ایٹمی سائنسدانوں کا قتل شامل ہے۔

اسلامی جمہوریہ کی استقامت

رہبر معظم نے فرمایا: "ان تمام سازشوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ انقلاب کی اصل طاقت عقلانیت ہے، جو امام(رح) نے جذبات پر غالب رکھی۔ ولایت فقیہ اور قومی خودمختاری امام(رح) کی عقلانیت کے دو ستون ہیں۔"

انہوں نے مزید فرمایا: "قومی خودمختاری کا مطلب دنیا سے کٹ جانا نہیں بلکہ یہ ہے کہ ایران اپنے فیصلے خود کرے، کسی امریکہ یا اور طاقت کے اشارے کا محتاج نہ ہو۔"

ایٹمی توانائی کی اہمیت

آیت‌اللہ خامنہ‌ای نے فرمایا: "ایران نے اپنی جوان نسل اور سائنسدانوں کی محنت سے مکمل ایٹمی فیول سائیکل حاصل کیا ہے، جو صرف چند ممالک کے پاس ہے۔ یہ صنعت صرف بجلی پیدا کرنے تک محدود نہیں بلکہ طب، فزکس، ایرو اسپیس، زراعت اور ماحولیات میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔"

انہوں نے تاکید کی کہ "غنی‌سازی کے بغیر یہ صنعت بےکار ہے، جیسے تیل ہونے کے باوجود آپ کو ریفائنری بنانے کی اجازت نہ ہو۔"

انہوں نے اس بات کی یاددہانی کرائی کہ امریکہ کی نیت ایران کو مکمل طور پر ایٹمی صنعت سے محروم کرنے کی ہے تاکہ ہزاروں سائنسدان بےکار ہو جائیں۔

مقاومت اور استقامت کا پیغام

رہبر معظم نے فرمایا: "اصل بات یہ ہے کہ امریکہ کو ہم پر حکم دینے کا کوئی حق نہیں۔ وہ ہمیں ایٹمی توانائی کے استعمال سے نہیں روک سکتے۔ ہم نے ماضی میں بھی ان کی شرائط کو مسترد کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔"

انہوں نے کہا: "آج ہماری ایٹمی صنعت پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔ امریکہ اور صہیونی حکام جان لیں کہ وہ کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔"

غزہ اور صہیونی جرائم

انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بربریت کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا: "یہ درندگی حیرت انگیز ہے۔ امریکہ ان جرائم میں شریک ہے، اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ امریکہ کو خطے سے نکلنا ہوگا۔"

انہوں نے اسلامی حکومتوں کو متنبہ کیا کہ "اب خاموشی، بےطرفی یا مفاہمت کی گنجائش نہیں۔ اگر کوئی اسلامی ملک اسرائیل سے کسی بھی صورت تعاون کرے، تو وہ ابدی ننگ و عار میں مبتلا ہوگا۔"

انہوں نے مزید کہا: "صہیونی حکومت کی بنیاد کمزور ہو چکی ہے اور وہ جلد یا بدیر تباہ ہو جائے گی۔"

دعوت دعا و مناجات

رہبر معظم نے آخر میں عرفہ کے دن کو دعا و تضرع کا دن قرار دیتے ہوئے فرمایا: "جوان دعائے عرفہ اور صحیفہ سجادیہ کی دعائے ۴۷ کی تلاوت کریں اور خدا سے راز و نیاز کریں۔"

ای میل کریں