علی کمساری: امام خمینی (رح) کی فکر زندہ اور راہگشا ہے

علی کمساری: امام خمینی (رح) کی فکر زندہ اور راہگشا ہے

علی کمساری نے زور دیا کہ آج ہم ایک حقیقت اور ایک چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں

جماران کی رپورٹ کے مطابق، امام خمینیؒ کے افکار کے کنشگروں (فعال افراد) کی کانفرنس کا آغاز "سالن اجلاس سران" میں ہوا، جس میں سید حسن خمینی، محمدرضا عارف، علی کمساری، سید رضا صالحی امیری، حسین سیمایی صراف، فاطمہ مهاجرانی، غلامعلی حداد عادل، محسن ہاشمی، علی یونسی، سید رضا تقوی، حبیب‌الله بیطرف، فاطمہ ہاشمی رفسنجانی سمیت امام خمینیؒ کے موضوع پر کام کرنے والے مؤلفین، محققین اور مترجمین نے شرکت کی۔

امام خمینیؒ کی آثار کو منظم کرنے اور شائع کرنے والے ادارے کے سربراہ حجت‌الاسلام والمسلمین علی کمساری نے کہا کہ امام خمینیؒ آج بھی زندہ ہیں اور ان کی فکر ایک بلند، متحرک اور معاشرہ ساز فکر ہے۔ امام کے لیے کام کرنا بظاہر آسان لیکن حقیقت میں نہایت پیچیدہ ہو چکا ہے۔ اس حساس تاریخی مرحلے میں بنیادی اور مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ ہمیں امام سے متعلقہ مواد کی نئی تحریک پیدا کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارا مخاطب اب تبدیل ہو چکا ہے، اس لیے ہماری تحریروں، اقدامات اور مواد میں نظرثانی ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینیؒ کی پہلی کتاب کی اشاعت کو اب 35 سال سے زائد ہو چکے ہیں۔ اس دوران ادارے نے 1550 سے زائد کتابیں شائع کی ہیں اور بحمداللہ آج ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے امام کی تحریروں کی تحریف کو روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ آج کوئی بھی لفظی تحریف کے بارے میں فکر مند نظر نہیں آتا۔

علی کمساری نے زور دیا کہ آج ہم ایک حقیقت اور ایک چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں: امام کی حیات کو تین دہائیاں گزر چکی ہیں اور ہمارے پاس جو مواد ہے وہ تقریباً 36 سال پرانا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ امام آج بھی زندہ ہیں، ان کی فکر ایک اعلیٰ، راہنما اور متحرک فکر ہے۔ جیسا کہ رہبر معظم نے فرمایا: "امام کی انگلی آج بھی راستہ دکھا رہی ہے۔" امام صرف ماضی کا نہیں بلکہ حال اور مستقبل کا امام ہے، اور ان کی فکر اسلامی جمہوریہ کی روح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے ماحول میں امام کے لیے کام کرنا اگرچہ بظاہر آسان لگتا ہے لیکن درحقیقت یہ ایک مشکل اور پیچیدہ عمل بن چکا ہے، اور ہمیں چاہیے کہ ہم عصرِ حاضر کی ضرورتوں کے مطابق سوچیں اور اقدامات کریں۔ ہمارے مخاطبین میں 50 فیصد سے زائد نوجوان اور نوعمر افراد ہیں، جنہوں نے امام کو کبھی دیکھا بھی نہیں۔ ان کا تصور امام وہ ہے جو میڈیا، تعلیمی نظام اور عملی مظاہر کے ذریعے انہیں ملا ہے، جو کہ اکثر تحریفات اور شکوک و شبہات سے متأثر ہے۔

ای میل کریں