شاہ ایرانی قوم کا مجرم ہے:امام خمینی(رہ)
انہوں نے بیٹھ کر لکھنے کے لئے ایک گروہ بنایا، شاید ایک گروہ جو ان کے اپنے دوستوں اور چاہنے والوں کا ہے تانکہ وہ کبھی کبھی کوئی چیز شاہ کے خلاف لکھ کچھ الفاظ بول دیں جس سے یہ رژیم کہہ سکے یہاں لکھنے اور بولنے کی آزادی ہے البتہ ان میں کچھ معزز اور شریف افراد بھی ہیں ، اور اب تمام تر خطرات کے باوجود قم میں علماء اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد موجود ہے
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رہ) نے ایران قوم کے خلاف شاہ کی سازشوں کی طرف اشارے کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بیٹھ کر لکھنے کے لئے ایک گروہ بنایا، شاید ایک گروہ جو ان کے اپنے دوستوں اور چاہنے والوں کا ہے تانکہ وہ کبھی کبھی کوئی چیز شاہ کے خلاف لکھ کچھ الفاظ بول دیں جس سے یہ رژیم کہہ سکے یہاں لکھنے اور بولنے کی آزادی ہے البتہ ان میں کچھ معزز اور شریف افراد بھی ہیں ، اور اب تمام تر خطرات کے باوجود قم میں علماء اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد موجود ہے - خدا ان کی مدد کرے - جو آفات اور تقریباً تمام مواد کے بارے میں لکھتے ہیں، اسے شائع کرتے ہیں، اور دستخط کرتے ہیں۔ سیاسی جماعتیوں اور دھڑوں میں ایسے لوگ بھی ہیں جو اسے لکھتے ہیں، شائع کرتے ہیں اور اس کا اظہار کرتے ہیں اور وہ اس کا اظہار ڈھٹائی سے کرتے ہیں، چاہے ان کو دھمکی ہی کیوں نہ دی جائے۔ یقیناً ان نام نہاد سیاسی دھڑوں میں بعض اوقات ایسے افراد بھی ہوتے ہیں جو ان کے اپنے خاندان اور گروہ ہوتے ہیں اور وہ اس معاملے کو اصل مجرم سے ہٹا کر ان سے نیچے والوں کی طرف موڑ دینا چاہتے ہیں، جیسے کہ حکومت میں اب لوگ یہ چاہتے ہیں کہ شاہ سے کچھ نہ کہا جائے جو بھی مطالبات ہیں وہ حکومت سے ہوں۔
ملکی حالات کو دیکھتے ہوئے امام خمینی نے کہا تھا کہ اس وقت ملک کے حالات ایسے نہیں ہیں کہ ہم سب خاموش رہیں یہ وہ وقت ہے جہاں سانس نہیں لینے دیتے۔ اب ایران کی سڑکیں کمانڈوز سے بھری ہوئی ہیں۔ انہوں نے جو کچھ بتایا اس کے مطابق ابھی دو تین دن پہلے لوگوں نے آکر کہا: کمانڈوز حضرات کے گھروں میں ہیں، وہ لوگوں کے درمیان ہیں، اس سے پہلے مشین گنیں اور ٹینک اور اس قسم کی چیزیں تھیں۔ کیا ہوا؟ اس قوم نے کیا کیا ہے؟ یہ اس کے علاوہ ہے کہ "ہمیں سانس لینے دو، امام خمینی کے بیانات آج بھی ہمارے لئے رہنما ہیں آج بھی ہمیں یہی بتاتے ہیں کہ ہم ظلم کے خلاف خاموش نہ ہوں اور ہر ظالم کے خلاف آواز اُٹھائیں۔