امام خمینی(رہ) کی پیروی میں ہی نجات ہے: ڈاکٹر محمد علی انصاری

امام خمینی(رہ) کی پیروی میں ہی نجات ہے: ڈاکٹر محمد علی انصاری

امام خمینی(رہ) کی برسی منانے والی کمیٹی کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد علی انصاری نے کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں اپنے بیان میں کہا کہ عصر حاضر میں امام کے مکتب کی پیروی کے علاوہ طاقتور بننے اور جیتنے کا کوئی راستہ نہیں ہے

امام خمینی(رہ) کی پیروی میں ہی نجات ہے: ڈاکٹر محمد علی انصاری

امام خمینی(رہ) کی برسی منانے والی کمیٹی  کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد علی انصاری نے کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں اپنے بیان میں کہا کہ عصر حاضر میں امام کے مکتب کی پیروی کے علاوہ طاقتور بننے اور جیتنے کا کوئی راستہ نہیں ہے انہوں نے کہا: "جب ملکی مسائل کو آگے بڑھانے کا سفر اپنے آغاز میں ہو تو بعض لوگوں کا  یہ کہنا درست نہیں ہے کہ یہ غداری ہے یا نہیں۔" ہمارے ملک کو یکجہتی، اتحاد اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری معیشت بہتر ہو تو ہماری حکمت عملیوں کو بہتر کرنا ہوگا۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری ثقافت درست ہو تو ہمیں تباہ کن لڑائیوں سے دور رہنا ہوگا۔ میرے خیال میں ایک چیز جو ہمارے ریڈیو، ٹیلی ویژن اور میڈیا میں نمایاں ہونی چاہیے وہ یہ ہے کہ ہم اپنے قومی اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔

یادگار امام خمینی (ع) کے مرکزی ہیڈکوارٹر کے تعلقات عامہ کے رپورٹر کے مطابق حجت الاسلام و المسلمین محمد علی انصاری نے امام خمینی (ع) کی 36ویں برسی کی مناسبت سے مرکزی ہیڈ کوارٹر کے دوسرے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کہا: ہم سب جانتے ہیں کہ امام خمینی (ع) کی یاد میں مختلف تقریبات ہر سال منائی جاتی ہیں۔ اس تقریب کا انعقاد اور ایک لحاظ سے ہمارے عظیم رہنما کی طرف سے مسائل اور مشکلات پر قابو پانے کا روڈ میپ تیار کرنا اس تقریب کے کردار کو دیگر تقریبات کے مقابلے میں بالکل الگ اور نمایاں بنا دیتا ہے۔

انہوں  نے مزید کہا: "ہمارے ملک میں اپنی خاص خصوصیات کے ساتھ منعقد ہونے والی واحد تقریب امام کی یاد میں منعقد کی جاتی ہے۔" ہم سب جانتے ہیں کہ اس سال، اور شاید آنے والے سالوں میں، انسانیت کی دنیا مختلف واقعات رونما ہوں گے۔

 انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا امریکی صدر ٹرمپ کی گفتگو انسانوں کے درمیان ایسی چیزیں پیدا کر رہی ہے جس کی پیشین گوئی دنیا کے کسی بھی مفکر اور سیاستدان نے نہیں کی ہوگی۔ کہ کوئی اپنے اتحادیوں کے خلاف بھی ایسی پوزیشن لے گا جس سے وہ یہ کہے گا کہ ہم اپنا نقطہ نظر بدلنا چاہتے ہیں۔ اور یہ صرف معاشی اور سیاسی مسائل تک محدود نہیں ہے۔ امریکہ دنیا کی غالب طاقت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور اپنی مرضی ہر کسی پر مسلط کرنا چاہتا ہے۔

ای میل کریں