عدل و شجاعت کا روشن چراغ

عدل و شجاعت کا روشن چراغ

حضرت علی علیہ السلام کی شخصیت تاریخِ اسلام میں ایک عظیم مقام رکھتی ہے

حضرت علی علیہ السلام کی شخصیت تاریخِ اسلام میں ایک عظیم مقام رکھتی ہے۔ آپ کی زندگی عدل، شجاعت، زہد، تقویٰ اور علم کا کامل نمونہ تھی۔ آپ کی شہادت صرف ایک عظیم شخصیت کا سانحہ نہیں بلکہ انسانیت کے لیے ایک ایسا دردناک لمحہ ہے جو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔

 

امام علی علیہ السلام کی ولادت خانہ کعبہ میں ہوئی اور آپ نے اپنی پوری زندگی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیرِ سایہ گزاری۔ آپ کی پرورش ایسے ماحول میں ہوئی جہاں وحی کا نزول ہوتا تھا اور اللہ کا ذکر ہر وقت گونجتا تھا۔ آپ نے بچپن ہی سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ رہ کر علم، حکمت، شجاعت اور ایثار کے اعلیٰ درجات کو پایا۔

 

جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو دینِ اسلام کی طرف بلایا تو امام علی علیہ السلام سب سے پہلے ایمان لانے والوں میں شامل تھے۔ آپ نے ہمیشہ حق و باطل کے معرکوں میں حق کا ساتھ دیا اور کبھی ظلم و باطل کے سامنے سر نہ جھکایا۔ جنگِ بدر، احد، خندق اور خیبر جیسی جنگوں میں آپ کی شجاعت کے قصے تاریخ کا سنہری باب ہیں۔

 

لیکن افسوس کہ تاریخ کے صفحات ظلم و ناانصافی سے بھی بھرے پڑے ہیں۔ ان ہی ظلم کے سایوں میں ایک المناک رات آئی جب امام علی علیہ السلام کوفہ کی مسجد میں عبادت میں مشغول تھے۔ شبِ قدر کی مقدس رات تھی اور امام اپنے رب کے حضور سربسجود تھے کہ ایک شقی القلب شخص عبد الرحمن ابن ملجم نے آپ کے سر مبارک پر زہر آلود تلوار سے وار کیا۔

 

وہ لمحہ نہ صرف مسجد کوفہ بلکہ پوری کائنات کے لیے ایک صدمہ تھا۔ امام علی علیہ السلام نے اپنی زندگی کے آخری لمحات میں بھی عدل و انصاف کا درس دیا۔ آپ نے اپنے قاتل کے ساتھ بھی رحمدلی کا سلوک کیا اور فرمایا کہ اس کے ساتھ عدل و انصاف سے پیش آیا جائے۔

 

امام علی علیہ السلام کی شہادت نے امتِ مسلمہ کو ایک ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا۔ آپ کا کردار اور سیرت قیامت تک لوگوں کے لیے مشعلِ راہ رہے گی۔ آپ نے عدل و انصاف کی جو شمع روشن کی، وہ کبھی بجھنے والی نہیں۔

 

آپ کی شہادت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ حق کے راستے میں مشکلات اور آزمائشیں آتی ہیں، لیکن وہی کامیاب ہے جو استقامت اور صبر کے ساتھ اس راستے پر چلتا رہے۔ امام علی علیہ السلام کا صبر، بردباری، علم اور شجاعت آج بھی دنیا کے تمام حق پرستوں کے لیے ایک نمونہ ہے۔

 

ہمیں چاہیے کہ ہم امام علی علیہ السلام کی زندگی سے سیکھیں کہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں، مظلوموں کا ساتھ دیں اور اپنی زندگی کو عدل و انصاف کے اصولوں پر قائم کریں۔ ان کی شہادت کا غم ہمارے دلوں میں ایک چنگاری کی طرح روشن رہے، جو ہمیں ہمیشہ حق کی طرف بلاتی رہے۔

 

اللہ ہمیں امام علی علیہ السلام کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں ان کے حقیقی پیروکاروں میں شمار کرے۔ آمین۔

ای میل کریں