حضرت خدیجہ بنت خویلد (سلام الله علیہا)، پیغمبر اسلام حضرت محمد (صلی الله علیہ و آلہ و سلم) کی عظیم زوجہ، اسلام کی تاریخ کی ایک نمایاں شخصیت ہیں۔ وہ ۶۵ سال کی عمر میں وفات پائیں، اور یہ واقعہ بعثت کے دسویں سال میں پیش آیا، جب پیغمبر اسلام دین اسلام کی تبلیغ میں سخت مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کر رہے تھے۔ حضرت خدیجہ (سلام الله علیہا) کی وفات، جو پیغمبر اسلام کے ساتھ ہر قدم پر ان کے معاون اور حمایتی تھیں، اسلام کی تاریخ میں ایک اہم واقعہ ہے۔
حضرت خدیجہ (سلام الله علیہا) اپنے انتقال کے وقت جسمانی اور روحانی دونوں لحاظ سے مشکلات کا شکار تھیں۔ بعض روایات کے مطابق، وہ طویل عرصہ تک بیماری میں مبتلا رہی تھیں، جس کی وجہ سے ان کی صحت پر گہرے اثرات مرتب ہوئے۔ ان کی وفات رمضان کے مہینے میں ہوئی، اور خاص طور پر اس وقت جب پیغمبر اسلام سماجی اور اقتصادی مشکلات میں گھرا ہوا تھا، یہ واقعہ پیغمبر اسلام کے لیے ایک عظیم صدمہ تھا۔ حضرت خدیجہ (سلام الله علیہا) نہ صرف پیغمبر کی زوجہ تھیں، بلکہ وہ اسلام کے آغاز میں پیغمبر کے سب سے بڑے اور وفادار حامی تھیں، اور اپنی تمام دولت پیغمبر کی دعوت اسلام کو آگے بڑھانے کے لیے خرچ کی۔
حضرت خدیجہ (سلام الله علیہا) کی وفات پیغمبر اسلام کے لیے ایک عظیم غم کا سبب بنی۔ اس وقت پیغمبر نہ صرف اپنی عزیز بیوی کو کھو چکے تھے، بلکہ وہ شدید سماجی دباؤ اور مخالفین کے حملوں کا بھی سامنا کر رہے تھے۔ قریش کے لوگ پیغمبر کی مخالفت کر رہے تھے اور انہیں مختلف اذیتیں دے رہے تھے۔ اس مشکل دور میں حضرت خدیجہ (سلام الله علیہا) پیغمبر کے لیے ایک مضبوط سہارا اور حمایت کا ذریعہ تھیں، اور ان کی وفات کے بعد پیغمبر اسلام مزید تنہائی کا شکار ہو گئے۔
یہ واقعہ تاریخ اسلام میں "عام الحزن" یا غم کا سال کہلاتا ہے۔ اسی سال میں پیغمبر اسلام نے اپنے چچا ابو طالب کو بھی کھو دیا۔ ان دونوں عظیم شخصیات کے انتقال کے بعد پیغمبر پر سماجی اور سیاسی دباؤ مزید بڑھ گیا۔ مگر ان تمام مشکلات کے باوجود پیغمبر اسلام نے اپنی دعوت کو جاری رکھا اور کبھی بھی اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹے۔
شیعہ روایات کے مطابق حضرت خدیجہ کو اللہ کے ہاں بہت بلند مقام حاصل ہے۔ ان کی زندگی میں نہ صرف انہوں نے پیغمبر کی مالی اور روحانی حمایت کی، بلکہ ان کا ایمان بھی بہت پختہ تھا اور وہ ہمیشہ پیغمبر کے ساتھ کھڑی رہیں۔ حضرت خدیجہ (سلام الله علیہا) وہ پہلی شخصیات میں سے تھیں جنہوں نے پیغمبر اسلام پر ایمان لایا اور دین اسلام قبول کیا۔ ان کی وفات کے بعد بھی پیغمبر اسلام ہمیشہ ان کی محبت اور حمایت کا ذکر کرتے رہے۔
آخرکار، حضرت خدیجہ (سلام الله علیہا) نے اپنی وفات سے اسلام کو ایک بہت بڑے مرحلے پر تنہا چھوڑ دیا۔ مگر ان کی یاد اور ورثہ مسلمانوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔ حضرت خدیجہ کی شخصیت نہ صرف پیغمبر کی زوجہ کے طور پر بلکہ فداکاری، ایمان، صداقت اور اسلام کی حمایت کی ایک علامت کے طور پر ہمیشہ عزت اور محبت سے یاد کی جائے گی۔