حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بیروت کے شمعون اسٹیڈیم میں شہدائے مقاومت، سید حسن نصراللہ اور سید صفی الدین کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی۔
تشییع جنازہ میں مزاحمت کے ہزاروں حامیوں نے شرکت کی اور آہوں و سسکیوں کے ساتھ شہداء کو الوداع کہا۔
المیادین ویب سائٹ کے مطابق، لبنانی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہید سید حسن نصراللہ، سیدِ شہدائے مقاومت کی تشییع میں تقریباً 14 لاکھ افراد شریک تھے۔
بیروت میں تقریب کے منتظمین نے بھی تصدیق کی ہے کہ شرکاء کی تعداد کا تخمینہ 14 لاکھ لگایا گیا ہے۔
ہم اپنے عہد پر قائم رہیں گے چاہے ہمیں شہید ہی کیوں نہ کر دیا جائے
شیخ نعیم قاسم نے کہا: ہم اس راستے کو جاری رکھیں گے، چاہے ہم سب مارے جائیں، ہمارے گھر تباہ ہو جائیں، لیکن ہم مزاحمت کے راستے سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل، شیخ نعیم قاسم نے شہداء کے جنازے کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: "شہید حسن نصراللہ عوام سے محبت کرتے تھے اور عوام ان سے والہانہ عقیدت رکھتے تھے۔ وہ مزاحمتی آپریشن کے دوران شہید ہوئے۔ آہ! ہم نے تجھے کھو دیا، اے سید! لیکن آپ ہمارے درمیان زندہ ہیں۔ اللہ کی راہ میں شہادت پانے والے کبھی نہیں مرتے، بلکہ وہ زندہ ہیں اور اپنے رب کے ہاں سے رزق پاتے ہیں۔"
شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا:"ہم اس راستے کو جاری رکھیں گے، چاہے ہم سب مارے جائیں، ہمارے گھر تباہ ہو جائیں، لیکن ہم مزاحمت کے راستے سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے۔"
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا:"آج ہم دنیا کے تمام آزاد لوگوں کے لیے عملی نمونہ بننے والی ایک عظیم شخصیت کو الوداع کہہ رہے ہیں۔ سید حسن نصراللہ ایک تاریخی، قومی، عرب اور اسلامی رہنما تھے، جو عوام کے دلوں پر حکمرانی کرتے تھے۔"
شیخ نعیم قاسم نے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا:"ہم سید نصراللہ سے کیے گئے اپنے عہد کو پورا کریں گے۔ میں اپنے قائد سید حسن نصراللہ کے نام سے کہتا ہوں: اے عزت، شرافت اور وفاداری کے پیکر لوگو، جنہوں نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا، آج ہم اپنے مجاہدین، عوام، دنیا کے تمام مظلوموں اور فلسطینیوں کے دل سید مقاومت کو الوداع کہہ رہے ہیں۔"
انہوں نے کہا:"ہم اس امانت کو سنبھال کر رکھیں گے اور اسی راستے پر چلتے رہیں گے۔ میں آپ سب سے بیعت لینا چاہتا ہوں، اور آپ کی قوم بھی اسی طرح آپ سے بیعت کرنا چاہتی ہے۔ اے نصراللہ! ہم اپنے عہد پر قائم رہیں گے۔"