امام کا اصل سرمایہ عوام پر ان کا انحصار تھا

امام کا اصل سرمایہ عوام پر ان کا انحصار تھا

سید حسن خمینی نے کہا کہ اگر آج ہمارے پاس کوئی وقار ہے تو وہ انقلاب کے علمبرداروں کی محنت تھی جنہوں نے عظیم قربانیاں دیں۔

اسلامی جمہوریہ کے مرحوم بانی کے پوتے کا کہنا ہے کہ امام کا سب سے بڑا سرمایہ اسلامی انقلاب کی جدوجہد کے دوران لوگوں پر ان کا انحصار تھا۔

 

انہوں نے یہ بات تہران کے "وحدت ہال" میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جہاں "امام اور عوام" کے عنوان سے ایک دستاویزی فلم کی رونمائی کی گئی جس کی نقاب کشائی اعلیٰ حکومتی عہدیداروں، دانشوروں اور مدرسوں اور یونیورسٹیوں کے پروفیسروں کی موجودگی میں کی گئی۔

 

سید حسن خمینی نے کہا کہ اگر آج ہمارے پاس کوئی وقار ہے تو وہ انقلاب کے علمبرداروں کی محنت تھی جنہوں نے عظیم قربانیاں دیں۔

 

انہوں نے مزيد كہا كہ امام خدا پر بہت بھروسہ رکھتے تھے اور لوگوں پر بھروسا كرتے ہوئے اسلامي انقلاب كے لئے جدوجہد كرتے تھے.

 

امام کے پاس لوگوں کے سوا کوئی سرمایہ نہیں تھا۔ وہ عوام الناس پر بھروسہ کرتے تھے۔

 

معروف عالم دین نے کہا کہ "اسلامی انقلاب کے دشمن اور دشمن طاقتیں اب بھی امام کو اپنے سب سے بڑے دشمن کے طور پر پیش کر رہی ہیں۔"

 

ایک اور جگہ اپنے تبصرے میں سید حسن خمینی نے فرمایا کہ تاریخ کے حساس موڑ پر امام کی قیادت میں اسلامی انقلاب کے مقاصد کو واضح کرنے کے لیے ایک بڑے کام کی ضرورت ہے۔ ورنہ انقلاب اور امام کی طرف دشمن عناصر، حقائق کو مسخ کرتے رہیں گے۔

ای میل کریں