حکومت پاکستان انتہا پسند سلفیوں کی روک تھام کرے

حکومت پاکستان انتہا پسند سلفیوں کی روک تھام کرے

آیت اللہ نوری ہمدانی کے دفتر کے مطابق، اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے علاقے پاراچنار میں بے گناہ افراد کا قتل انتہائی افسوسناک ہے

قم (ارنا) مرجع تقلید آیت اللہ حسین نوری ہمدانی نے پاکستان کے شہر پاراچنار میں مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے ایک پیغام میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتی حکام اس مسئلے کی پیروی کریں تاکہ حکومت پاکستان انتہا پسند سلفیوں کی جانب سے اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کے حقوق پائمال کرنے کی روک تھام کرے۔

 

آیت اللہ نوری ہمدانی کے دفتر کے مطابق، اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے علاقے پاراچنار میں بے گناہ افراد کا قتل انتہائی افسوسناک ہے۔

 

پیغام میں کہا گیا ہے کہ ہم سب پر اس مسئلے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور ہمیں اس جرم کے خلاف شدید احتجاج کرنا چاہیے۔

 

پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتی حکام کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس مسئلے کی پیروی کریں تاکہ حکومت پاکستان انتہا پسند سلفیوں کی اس تحریک کو روکے اور اہل بیت علیہم السلام کے پیروکاروں کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے جرم کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے۔

 

حوضہ علمیہ قم کے ڈائریکٹر نے بھی پاکستان کے علاقے پاراچنار میں مسلمان بھائیوں اور اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کو شہید اور زخمی کرنے پر انتہا پسند اور تکفیری گروہوں کی دہشت گردانہ کارروائی کی مذمت کی۔

 

آیت اللہ علیرضا اعرافی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کے شیعہ آبادی والے علاقے پاراچنار میں انتہا پسند اور تکفیری عناصر کے ہاتھوں مسلمان بھائیوں کی شہادت اور زخمی ہونے کی خبر انتہائی غم انگیز اور دردناک ہے۔

 

اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ تکفیری اور انتہا پسند گروہ صیہونی حکومت کے ساتھ مل کر امت مسلمہ کے خلاف سازشیں اور جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں۔ اسلام سے لاتعلق اور بیگانہ ان جاہل گروہوں کے منظم جرائم کو ہمیشہ استکباری حکومتوں اور مجرم صیہونی حکومت کی حمایت حاصل رہی ہے۔

 

پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ حوزہ علمیہ قم کی جانب سے، پاکستان کے علاقے پاراچنار میں مسلمان بھائیوں اور اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کو شہید اور زخمی کرنے پر انتہا پسند اور تکفیری گروہوں کی دہشت گردانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہیں۔

 

پیغام میں تاکید کی گئی ہے کہ پاکستان کی حکومت اور علمائے کرام سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ تکفیری اور دہشت گردانہ تحریکوں کے جرائم کا مقابلہ کرتے ہوئے ضروری اقدامات کریں اور اس افسوسناک جرم میں ملوث عناصر اور افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں اور انہیں سزائیں دیں۔ ایسے جرائم کے اعادہ کو روکا جائے جو تفرقہ کا باعث بنیں اور خطے اور دنیا کے مسلمانوں کے عمومی جذبات کو بھڑکانے والے ہوں۔ ایسے عناصر جو مخصوصا پاکستان اور خطے میں دہشت گردی اور عدم استحکام کو پھیلانے کا باعث بنیں، ان سے فیصلہ کن طور پر نمٹا جائے۔

 

پیغام کے آخر میں انہوں نے پاکستان کی عظیم قوم اور بالخصوص اہل بیت علیہم السلام کے پیروکاروں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے، انکے صبر و استقامت اور اسلامی اتحاد و یکجہتی کے تحفظ کے لیے ان کی کوششوں اور اسلامی امت کے موجودہ مسائل پر انکے جذبات لیے شکریہ ادا کیا اور اللہ تعالیٰ سے اس اندوہناک واقعہ کے شہداء اور زخمیوں کے لیے اجر عظیم اور صبر کی دعا کی۔

 

ارنا کے مطابق، پاکستان کے شمال مغرب میں واقع شیعہ علاقے پاراچنار میں گزشتہ چند دنوں کے دوران خونریز جھڑپوں میں 35 افراد شہید اور کم از کم 166 زخمی ہو چکے ہیں۔

ای میل کریں