بدھ کو جاری کردہ ایک تعزیتی پیغام میں سید حسن خمینی نے کہا کہ تہران میں بھائی اسماعیل ھنیہ اور ان کے ایک محافظ کے قتل کی خبر افسوسناک ہے۔
الاقصیٰ طوفانی آپریشن کے بعد گزشتہ 300 دنوں میں صیہونی دشمن کی پے درپے اور پے درپے شکستوں نے اس حکومت کا مکروہ چہرہ"پہلے سے زیادہ" بے نقاب کر دیا ہے، جو رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بقول، ایک مجرم، قاتل اور دہشت گرد گروہ ہے۔
معروف عالم دین نے روشنی ڈالی کہ شہادت ہنیہ جیسے عظیم انسانوں کا خواب رہا ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ غزہ کے محصور پٹی میں اسرائیل کی جاری وحشیانہ فوجی مہم کے دوران ہنیہ کے خاندان کے متعدد افراد پہلے ہی شہید ہو چکے ہیں۔
ایک اور مقام پر سید حسن خمینی نے اپنے پیغام میں ان کی شہادت پر ان کے اہل خانہ اور مظلوم فلسطینی قوم کو تعزیت اور تسلیت پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ شہادتیں فلسطینی کاز کی حتمی فتح کا باعث ہوں گی۔
ہنیہ منگل کو ایران کے نئے صدر مسعود پیزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران میں تھے۔
ایرانی حکام نے اعلان کیا کہ دارالحکومت میں ہنیہ کی ٹارگٹ کلنگ کی سخت تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور نتائج بعد میں جاری کیے جائیں گے۔